Sunni Library



حضرت امیر معاویہ ؓ اور بت فروشی (شیعہ اعتراض کا تحقیقی رد)۔

جعفر صادق


▪️معاویہؓ اور بت فروشی ▪️

معزز قارئین ہمارے اھلسنت برادران نے نجانے معاویہ میں ایسا کیا دیکھا ہے کہ اسکے گیت گاتے رہتے ہیں، حالانکہ معاویہ کے کالے کارنامے تاریخ اھلسنت و کتب احادیث اھلسنت میں روز روشن کی طرح عیاں ہیں ان ہی کالے کارناموں میں معاویہ کا ایک کارنامہ بتوں کی تجارت کرنا بھی ہے، جسے اللہ و رسول ص نے حرام قرار دیا پہلے ہم اہلسنت کے قدیم عالم طبری کی کتاب تہذیب الآثار سے روایت نقل کرتے ہیں اسکے بعد ہم بتوں کی تجارت کتاب اھلسنت سے حرام ثابت کریں گے ملاحظہ کیجیے روایت:

 وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سُفْیَانُ , عَنِ الأَعْمَشِ , عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ : کُنْتُ مَعَ مَسْرُوقٍ بِالسِّلْسِلَةِ ، فَمَرَّتْ عَلَیْهِ سَفِینَةٌ فِیهَا أَصْنَامُ ذَهَبٍ وَفِضَّةٍ ، بَعَثَ بِهَا مُعَاوِیَةُ إِلَى الْهِنْدِ تُبَاعُ ، فَقَالَ مَسْرُوقٌ: لَوْ أَعْلَمُ أَنَّهُمْ یَقْتُلُونِی لَغَرَّقْتُهَا ، وَلَکِنِّی أَخْشَى الْفِتْنَةَ

ترجمہ:  

ابووائل کہتا ہے کہ میں مسروق کے ساتھ تھا ایک کشتی گذری جس میں سونے چاندی کے بنے ہوئے بت تھے، جسے معاویہ تجارت کے لئے ہندوستان بھیج رہا تھا۔ تب مسروق نے کہا اگر مجھے یقین ہوتا کہ یہ مجھے قتل کردیں گے تو میں یہ پوری کشتی کو غرق کردیتا لیکن میں آزمائش سے ڈرتا ہوں ۔

 تهذیب الآثار.ج1 ص241.ط مطبعة المدنی

 

 

 

سند روایت

راوی اوّل:

محمد بن بشار العبدی: ثقة حافظ.

راوی دوم:

عبد الرحمن بن مهدی العنبری: ثقة ثبت حافظ عارف بالرجال والحدیث

راوی سوم:

سفیان الثوری: ثقة حافظ فقیه إمام حجة وربما دلس

راوی چہارم:

سلیمان بن مهران الأعمش: ثقة حافظ

راوی پنجم:

شقیق بن سلمة الأسدی: أجمعوا على أنه ثقة

صحیح بخاری کے مطابق اللہ و رسول ﷺ نے بتوں کی تجارت کو حرام قرار دیا ہے۔

بخاری نے اپنی صحیح میں روایت نقل کی ہے کہ : 

إن الله ورسوله حرم بيع الخمر، والميتة، والخنزير، والاصنام"

ترجمہ: 

اللہ اور رسول نے شراب ، مردار، سور اور بتوں کا بیچنا حرام قرار دے دیا ہے۔

 صحیح البخاری اردو جلد سوم ص ۳۰۷ ح ۲۲۳۶.

 
  

بخاری کی روایت نے تبصرہ کردیا ہے۔ اس لیے ہمارہ تبصرہ بنتا نہیں ہے۔ یعنی یہ ثابت ہوا کہ معاویہ حرام کاموں کو انجام دیتا تھا۔ 

والســلام

▪️أبــوعــزرائــیل▪️


شیعہ رافضی کا دجل و فریب ملاحظہ فرمائیں کہ کس طرح کمال فنکاری سے ترجمے میں خیانت کر کے عوام کو دھوکہ دیا ہے۔ 

روایت میں کہیں بھی نہیں لکھا کہ بت فروشی کرنا حضرت امیر معاویہؓ کا پیشہ تھا یا وہ بطور تجارت بتوں کی خرید و فروخت کرتے تھے۔ 

یہ چالاکیاں صرف شیعہ حضرات کے ہاں ملیں گی کہ وہ روایات کا غلط ترجمہ یا اس کا اصل مفہوم اس طرح بدل دیں گے کہ عام لوگ پریشان ہوکر صحابہ کرام سے بدظن ہوجائیں۔ ایسا کرنا ان کی مجبوری بھی ہے اگر وہ دین اسلام کے اولین راویوں کی شان و عظمت تسلیم کر لیں تو پھر سارے جھگڑے ہی ختم ہوجائیں۔قرآن و سنت کی ان کے ہاں کوئی اہمیت نہیں ہے،  ان کے نزدیک تو چوتھی صدی میں تصنیف کی گئی کتب ہی دین کا اصل ماخذ ہیں۔ 

اب آتے ہیں اصل اعتراض کی طرف۔۔ مذکورہ روایت کی سند و متن سے اعتراض کا رد 

( حضرت امیر معاویہ نے تجارت کے لیے سونے، چاندی کے بت ہندوستان بھیجے تھے )

شیعہ رافضی نے طبری کی ایک روایت سے حضرت معاویہؓ کی شان میں گستاخی کی کوشش کی ہے۔

روایت یہ ہے کہ اعمش کہتے ہیں کہ ابو وائل نے کہا کہ میں مسروق کے ساتھ تھا پس ایک کشتی گذری جس میں سونے چاندی کے بت تھے جس کو حضرت امیر معاویہ نے ہندوستان فروخت کرنے کے لیے بھیجا تھا، تو مسروق نے کہا کہ اگر میں جان لیتا کہ وہ مجھے قتل کر دیں گے تو میں اس کو غرق کر دیتا لیکن میں فتنہ سے ڈرتا ہوں ۔

(تهذيب الآثار للطبري ص ۲۴۱ رقم ۳۸۲)

جواب:

بلا ذری نے بھی

(انساب الاشراف ۵/ ۱۳۷   )

اس کو نقل کیا ہے لیکن ان دونوں کے علاوہ کسی نے بھی اپنی کتاب میں اس کو نقل نہیں کیا حتی کہ روافض کی کتابوں میں بھی یہ روایت نہیں ملتی ۔

یہ روایت سنداً ومتناً دونوں طرح صحیح نہیں ہے ۔

(تہذیب التہذیب ۲۲۲/۴)

روایت پرسندا کلام ہے

اس روایت میں امام اعمش کا عنعنہ ہے اور امام اعمش مدلس ہیں علاوہ  ازیں ان پر تشیع کا دھبہ ہے۔

" امام احمد نے فرمایا و شخص کس قدر غلیظ شیعہ ہوگا جو یہ کہتا ہو کہ حضرت معاویہ بتوں کی تجارت کرتے تھے۔

(المنتخب من علل الخلال ص۲۵)

نیز اس روایت کو مصنف ابن ابی شیبہ ( رقم 22684) نے نقل کیا ہے ، لیکن اس میں حضرت معاویہ کا ذکر نہیں ہے ۔

حضرت معاویہ کے بارے میں مسروق کا یہ قول اس لیے بھی بعید معلوم ہوتا ہے که مسروق معاویہ کے بلند مقام کو بہتر طریقے پر ملحوظ رکھتے تھے جب بعض مسائل میں  معاویہ نے مسلمانوں کو کافر کا وارث قرار دیا اور کافر کو مسلمان کا وارث نہیں بنایا تو اس مسئلہ پر مسروق نے کہا

’’مـا أحـدث في الإسلام قضاء احب منہ‘‘

(اسلام کے اندر (اس مسئلہ میں اس سے زیادہ پسند یدہ فیصلہ نہیں ہے

( سنن دارمی رقم ۳۰۳)

معلوم ہوا مسروق حضرت امیر معاویہؓ کے فیصلوں کو پسند کرتے تھے ان کو کسی قسم کا عناد اور رنجیش نہیں تھی ۔ خلیفہ ابن خیاط لکھتے ہیں کہ

قاضی شریح جب کوفہ سے بصرہ گئے تو حضرت معاویہ کی طرف سے ان کے قائم مقام مسروق کو کوفہ کا قاضی بنایا گیا‘‘

 تاریخ خلیفہ بن خیاط ص ۲۲۸

اگر وہ معاویہؓ کو قابل اعتراض سمجھتے تو منصب قضا قبول نہیں کرتے ۔

نیز مذکورہ روایت میں حضرت مسروق نے حضرت معاویہؓ کی طرف سے ظلم و زیادتی کے اندیشے کو ظاہر کیا جبکہ حضرت معاویہ حق گوئی کی پاداش میں ظلم و زیادتی روا نہیں رکھتے تھے مذکورہ روایت کے راوی اعمش نے خود معاویہ کے عدل وانصاف کے معاملے کو بڑی اہمیت دی ہے۔

(المنتقی ص ۳۸۸،منهاج السنة ج 6 ص۲۳۳)

جبکہ طبری کی روایت میں یہ ہے کہ ان کشتیوں میں ہدایا تھے ۔

 
   
 


الرد على شبهة الرافضي المحترق

اولاً السند فيه عله وهيا ان الاعمس ثقة لكن فيه تشيع وكان يدلس كما ذكر علماء الرجال فهذه عله في السند

والمتن لا يصح فقد روي باكثر من شكل متناقض

هذا نقل قول البخاري انه لا اصل له

قال البخاري في التاريخ الصغير :

قال أبو بكر بن عياش عن الأعمش أنه قال:

نستغفر الله من أشياء كنا نرويها على وجه التعجب اتخذوها دينا وقد أدرك أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم معاوية أميرا في زمان عمر وبعد ذلك عشر سنين فلم يقم إليه أحد فيقتله 

وهذا مما يدل على هذه الأحاديث أن ليس لها أصول

ولا يثبت عن النبي صلى الله عليه وسلم خبره على هذا النحو في أحد من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم إنما يقوله أهل الضعف بعضهم في بعض إلا ما يذكر أنهم ذكروا في الجاهلية ثم أسلموا فمحا الإسلام ما كان قبله . أهـ

التاريخ الصغير للبخاري ج1 ص 163

وفي المنتخب من العلل قال الخلال (227) :

« قال مهنا سألت أحمد ، عن حديث الأعمش ، عن أبي وائل ، أن معاوية لعب بالأصنام فقال : ما أغلظ أهل الكوفة على أصحاب رسول الله

ولم يصح الحديث

. وقال تكلم به رجل من الشيعة » .

وهذا قاله الإمام أحمد في حق من قال :

« أن معاوية لعب بالأصنام » .

فكيف بمن قال إن معاوية يبيعها !!

وهذه العلة كافية لرد هذا الحديث

انظر ( سل السِّنان في الذب عن معاوية بن أبي سفيان ) ص 156

شبهتك المتهالكه تم نسفها يا رافضي


مدلس کی عن والی روایت اہل سنت کے ہاں قابل حجت نہیں۔۔۔

 


مسئلہ یہ ہے کہ معاویہ رضی اللہ عنہ کو بدنام کرنے والے پہلے درجے کے بت پرست ہیں، قبریں، چٹانیں، تصویریں، مجسمے اور زندہ انسان کچھ بھی نہیں چھوڑا! شیعہ حضرات پہلے جا کر اپنا گھر صاف کریں، پھر دوسروں کے گھروں پر پتھر پھینکیں! 


اس کیٹیگری میں موجود دیگر آرٹیکلز


نمبر عنوانات
1 حضرت سیدنا حسنؓ کی حضرت امیر معاویہؓ سے صلح
2 حضرت امیر معاویہ کی وفات کی وجہ ان کے جسم میں پھوڑا (دبیلہ) ہوجانا تھا!
3 سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے صفین کے مقتولین کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ ھمارے اور ان کے مقتولین جنت ميں جائيں گے۔
4 سیدنا سفینہ رضی اللہ عنہ نے خاندان بنوامیہ سے متعلق فرمایا: ’’ان کی حکومت شریرترین بادشاہت میں سے ایک ہے۔
5 کیا بنو امیہ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور دیگر  اموی بد ترین بادشاہ تھے نعوذ باللہ
6 کیا عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ کو سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں تمہارے باپ سے زیادہ خلافت کا حق دار ہوں؟؟؟
7 صلح کے بعد حسن رضی اللہ عنہ اور معاویہ رضی اللہ عنہ کے تعلقات
8 کیا معاویہ رضی اللہ عنہ کا شمار بارہ خلفاء میں ہوتا ہے؟
9 رافضی پروفیسر کو سیدنا معاویہؓ کے متعلق مولوی کا منہ توڑ جواب
10 کیا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کا لشکر باغی ہے ؟ بخاری حدیث نمبر 2812 کی وضاحت
11 کیا شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے فضائل کا انکار کیا؟
12 حضرت امیر معاویہؓ پر علامہ بدرالدین عینیؒ کا اعتراض ؟
13 کیا صحیح مسلم کی حدیث میں حضرت امیر معاویہ رض نے سیدنا علی رض کو گالیاں دینے کا حکم دیا؟
14 کیا سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ ناحق قتل کرواتے تھے اور ناجائز مال کھانے کا حکم دیا کرتے تھے؟ (صحیح مسلم، مسند احمد)
15 "اگر آپ اس دور میں ہوتے تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے گروہ میں ہوتے یا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے گروہ میں ہوتے؟"
16 کیا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کو حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے بد دعا دی۔؟
17 کیا حضرت معاویہؓ نے حضرت حسن ؓ کے ساتھ معاہدے کی شرائط پوری نہ کیں؟
18 صلح حسنؓ اور امیر معاویہؓ کی ایک شرط کی حقیقت
19 فتنوں کا زمانہ اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ
20 کیا معاويہ بن أبي سفيان ؓ سیدنا علی ؓ کو گالیاں دیتے یا دلواتے تھے؟
21 حضرت امام حسن ؓ کی وفات ، حضرت امیر معاویہ ؓ اور روایات میں آگ کا انگارہ کے الفاظ (پارٹ2)
22 حضرت امیر معاویہ کا قبول اسلام فتح مکہ سے پہلے (تحقیق)
23 حضرت امام حسن ؓ کی وفات ، حضرت امیر معاویہ ؓ اور روایات میں آگ کا انگارہ کے الفاظ(پارٹ1)
24 خلافت علیؓ کے بعد شر تھا جس میں بر سر ممبر علیؓ پر لعنت کی جاتی تھی(عمدۃالقاری)
25 معاویہؓ نے اپنے زمانہ میں حضرت علیؓ پر سب و شتم کی بدعت جاری کی ہے(تاریخ اسلام، مسلمانوں کا عروج و زوال)۔
26 عمرؓ بن عبدالعزیز کے دور میں حضرت علیؓ پر سب و شتم کا سلسلہ بند ہوا (تاریخ ملت)
27 آل فاطمہؓ کی توہین حضرت علیؓ پر تبرا بازی فضائل معاویہؓ گھڑے گئے(سیرت النبی شبلی)
28 1.معاویہ نے رسوا کن اور حیا سوز بدعت ممبروں پر تبرا بازی ایجاد کی۔ 2۔ بحکم امیر معاویہ منابر پر حضرت علیؓ کی شان میں گستاخی کی گئی
29 60 سال تک خطبوں میں حضرت علی رضی اللہ عنہ پر سب و شتم ہوتا رہا۔  (الخلفاء الراشدون)
30 سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو زہر دینے کا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب جھوٹا واقعہ
31 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے احکامات رسالت کی خلاف ورزی کی۔(مومن کے ماہ وسال)
32 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے سود کھایا ہے وہ حلق تک جہنم میں ہے ۔ (شرح معانی الاثار، نکیرات الاعیان)
33 ️ معاویہ (رضی اللہ عنہ) اور عمرو بن العاص (رضی اللہ عنہ) نے امامِ حق کے خلاف بغاوت کی. (ما قال اصحاب الانابه)
34 حضرت معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے بُغض علی سے سنت کو ترک کر دیا۔(معاویہ ؓ کے ڈر سے لبیک نہ پڑھنا) سیدنامعاویہ رض لوگوں کو تلبیہ سے روکتے تھے؟
35 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حد سرقہ کو ترک کیا۔ (احکام السلطانيہ)
36 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے خلاف سنت کافروں کو مسلمانوں کا وارث قرار دیا۔ (البدایہ والنہایہ، المغنی)
37 ️ معاویہ ظالم اور حد سے بڑھنے والا باغی تھا۔ (الجواهر المضیہ)
38 ️ امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) خطاء کار اور امام حق پر بغاوت کرنے والا تھا۔(التمہید ابو الشکور السلمی)
39 معاویہ (رضی اللہ عنہ) ظالم اور خارجی تھا۔(ادب القاضی)
40 معاویہ (رضی اللہ عنہ) راہ حق سے ہٹا ہوا ائمہ پر خروج کرنے والا تھا۔ (ادب القاضی)
41 1: معاویہ (رضی اللہ عنہ) آگ کے ایک صندوق میں ہے۔ 2: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوسفیان، معاویہ، مروان بن حکم پر لعنت کی ہے۔ (خلافت بغداد کا دور انحطاط)
42 ️ امیر معاویہ (رضى الله عنہ) مجبوراً اسلام میں داخل ہوا اور بخوشی اسلام سے نکل گیا۔ ( الکامل)
43 اصحابِ جمل وصفین ( حضرت عائشہ و معاویہ وغیرہ) ظالم ہیں۔( دراسات للبيب)
44 معاویہ (رضى الله عنہ) نے غلبہ سے حکومت حاصل کر کے پھر سُنت سیہ کو ایجاد کیا بڑا گناہ کیا ہے۔ (ابوالکلام آزاد زعیم السیاسی)
45 معاویہ (رضی اللہ عنہ) باغی تھا حضرت علی رضی اللہ عنہ اور دیگر جلیل القدر بدری صحابہ رضی اللہ عنہ سے جنگ کی ہے۔ (احکام القرآن)
46 معاویہ (رضی اللہ عنہ) امام پر خروج کرنے والے ظالم بادشاہ تھا۔ ( تبیین الحقائق )
47 معاویہ (رضی اللہ عنہ) باغی اور سلطان جابر تھا۔ (البحرالرائق، فتح القدير، لسان الاحکام فی معرفتہ الاحکام، الہدایه، فتاویٰ جامع الفوائد)
48 امیر معاویہ (رضى الله عنه) کی حکومت غیر قانونی اور ظالمانہ تھی۔ (ادب القاضی)
49 1: امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے دینار پر اپنی تصویر بنا کر قیصر و کسریٰ کا اتباع کیا۔ (امیر معاویہ از انیس زکریا نصولی) 2: معاویہ (رضی اللہ عنہ) اور اس کا باپ مؤلفۃ القلوب میں سے تھے جو کفر کو چُھپاتے تھے۔ (الحسن و الحسین رضاء مصری) 3: رسول پاکﷺ نے معاویہ (رضی اللہ عنہ) اس کے بھائی عتبہ اور ابوسفیان (رضی اللہ عنہ) پر لعنت کی۔ (الحسن و الحسین رضا، مصری) 4: رسول پاکﷺ نے سات مقامات پر ابوسفیان (رضی اللہ عنہ) پر لعنت کی۔ (ایضاً) 5: معاویہ (رضی اللہ عنہ) خود گمراہ تھا اور دوسروں کو گمراہ کرنے والا تھا۔(طبری) 6: معاویہ (رضی اللہ عنہ) باطن میں باغی تھا ظاہر میں دم عثمانؓ کا نام لے کر اپنی بغاوت پر پردہ ڈالتا تھا۔ (البیان الاظہر)
50 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے اہلبیت کی قدر نہ پہچانی۔ (عون المعبود)
51 حضرت معاویہ (رضی اللہ عنہ) جاہلیت کے بُتوں میں سے ایک بُت ہے (البدایہ والنہایہ)
52 لوگ معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر اسی طرح تبرا کرتے تھے جس طرح حضرت علیؓ کرتے تھے۔ (احکام القرآن
53 سب سے پہلے امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے نماز کی تکبیرات کو گھٹایا. (مؤطا امام مالک، کتاب الدلائل)
54 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حجر بن عدی کو محض محبت علی رضی اللہ عنہ کی وجہ سے قتل کیا۔ (تتمہ المختصر فی اخبار البشر)
55 ️ سانحہ کربلا کی بنیاد امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے رکھی۔ (تشکیل جدیدالبیان اسلامیہ)
56 ️ معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے محمد بن ابی بکر کو قتل کر کے لاش گدھے کی کھال میں رکھ کر جلا دی۔ (خلافت وملوکیت)
57 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) شہادت امام حسن رضی اللہ عنہ سن کر خوش ہوا اور سجدہ شکر بجا لایا. (ربیع الابرار، و نصوص الاخیار)
58 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی ماں ہندہ کے سینے میں حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت حمزہؓ کی دشمنی بھری ہوئی تھی۔ (شاهنامہ اسلام )
59 ️ سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر لعنت کی. (الکامل)
60 ️ امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حضرت حسنؓ کو شہید کروایا۔ (مروج الذاہب،سیر الاولیاء)
61 ️ معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے ناحق مال کھانے اور لوگوں کو ناحق قتل کرنے کا حکم دیا۔ (مسند ابی عوانہ)
62 "چار آدمیوں نے حضرت امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کا باپ ہونے کا دعوی کیا" (ربیع الابرار)
63 "امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نامعلوم باپ کا بیٹا تھا" حوالہ "انسانیت موت کے دروازے پر، اور شہادت حسین از ابوکلام آزاد")
64 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے اپنی والدہ کی توہین کی۔ (کتاب روض الاحبار)
65 امیر معاویہ نے بت فروشی کر کے بت پرستی میں مدد کی ہے۔(کتاب المبسوط)
66 "معاویہ" کے معنیٰ کتیا کے ہیں جو کتوں کے ساتھ مل کر بھونکتی ہے۔ تہذیب الکمال،  فی اسماءالرجال، شرح عقائد النبراس، ربیع الابرار و نصوص الابرار، تاریخ الخلفاء)
67 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ کی والدہ ایک فاحشہ عورت تھی۔(دیوانِ حسان)
68 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی فضیلت میں ایک روایت بھی صحیح نہیں۔ (فتح الباری اللالی المصنوعہ فی الاحادیث الموضوعہ منہاج السنہ، فوائد المجموعہ فی بیان احادیث الموضوعہ، شرح السفر السعادت مشکوۃ فارسی، تنزیہ الشرعیہ المرفوعہ، کتاب الموضوعات، کشف الخفاء، منہاج السنہ، ضیاء النور، احیاء السنہ)
69 جنگ صفین میں معاویہ (رضی اللہ عنہ) گمراہی ظاہر ہو گئی  (اسدالغابہ)
70 امیر معاویہ (رضى الله عنہ) نے اسلامی شرع سے انحراف کیا احکام قرآن و سنت سے روگردانی کی.  (حضرت علیؓ تاریخ اور سیاست کی روشنی میں)
71 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) دُشمنانِ رسولﷺ میں سے تھے (تاریخ الامم الاسلامیہ)
72 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی نسبت "حضرت" اور "رضی اللہ عنہ" کہنا بڑی جرات اور بے باکی ہے (حیات وحید الزمان)
73 معاویہ (رضی اللہ عنہ) اور ان کی جماعت سُنتِ رسولﷺ کے دشمن تھے۔ (اسدالغابہ)
74 معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی جبری حکومت تھی معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے زبردستی تشدد سے یزید کی بیعت لی (تہذیب و تمدن اسلامی)
75 1: ۔معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حکومت جبری لی تھی۔ 2: ۔معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مخالفت کرتے ہوئے ایک ولدالزنا کو اپنا بھائی بنا لیا (مسلمانوں کا عروج و زوال، الکوکب الدُرِی)
76 معاویہ کا دورحکومت ظلم و استبداد کا دور تھا۔ (تحفہ اثناء عشریہ)
77 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے سنت بد ایجاد کی، قوت اور رشوت کے ذریعے بیعت لی۔ (امامت عظمیٰ)
78 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے قیصر و کسریٰ کی سُنت پر عمل کرتے ہوئے یزید کو نامزد کیا۔ (کلیات شبلی
79 سانحہ کربلا کی بنیاد امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے رکھی۔ (تشکیل جدیدالبیان اسلامیہ)
80 اسلام میں پہلا باغی امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) ہے۔ (شرح مقاصد)
81 معاویہ (رضی اللہ عنہ) اذان میں شہادت رسالت کو ختم کرنا چاہتا تھا۔ (مروج الذہب للمسعودی، الاخبارالموقفات)
82 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) سود خور تھا۔ (ابن ماجہ، السنن الکبریٰ، طحاوی)
83 معاویہ (رضی اللہ عنہ) بدعتی امرا میں سے ایک ہے۔ (المستدرک، تاريخ دمشق الکبير) .
84 دربارِ معاویہ (رضی اللہ عنہ) میں میں غدر کی نسبت رسول اللہﷺ کی طرف دی جاتی تھی۔ (الصارم المسلول)
85 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) حضرت علیؓ اور اولاد علیؓ سے تعصب رکھتا تھا۔ (مسند احمد بن حنبل)
86 1.معاویہ (رضی اللہ عنہ) کے دور حکومت میں حضرت علیؓ کی توہین کی جاتی تھی۔ (کتاب آثار قیامت) 2.امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے اسلام پر کاری ضرب لگائی۔ (سنت کی آئینی حیثیت)
87 1: معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے خلاف سنت تسمیہ کو ترک کر دیا اور بہت سی بدعات کا ارتکاب کیا۔ (دراسات اللبيب) 2: معاویہ (رضی اللہ عنہ) لوگوں کو جبراً مذہب علی اختیار کرنے سے روکتا تھا۔ (دراسات اللبيب)
88 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) شراب پیتا تھا (مسند امام بن حنبل)
89 شیعہ لوگ کہتے ہیں کہ قرآن مجید کے پندرہویں پارہ کی آیت نمبر 60 میں الشجرہ الملعونہ سے مراد بلا اختلاف ائمہ مفسرین اور بالاتفاق شیعہ سنی بنو امیہ ہیں اس لیے بنو امیہ قرآن کے فرمان کے مطابق ملعون ہوئے اس لئے ان پر لعنت بھیجنا ضروری ہے
90 ممبر نبوی پر بندر (بنو اُمیہ) ناچ رہے ہیں شیعہ حضرات بنو اُمیہ کی مذمت میں درج ذیل آیت پیش کر کے اس کا شان نزول یہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب میں بنو اُمیہ کو ممبر پر چڑھتے دیکھا، تو آنحضرتﷺ غمناک ہوئے اس کے بعد رسولﷺ کو ہنستے ہوئے نہیں دیکھا گیا آیت یہ ہے  وَمَا جَعَلْنَا الرُّؤْيَا الَّتِي أَرَيْنَاكَ إِلَّا فِتْنَةً لِّلنَّاسِ ہم نے جو خواب آپ کو دکھایا وہ لوگوں کے لئے آزمائش ہے
91 شیعہ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو سفیان (رضی اللہ عنہ) کو گدھے پر سوار دیکھا اس کا ایک بیٹا معاویہ (رضی اللہ عنہ) سواری کو آگے سے کھینچ رہا تھا جبکہ دوسرا بیٹا یہ یزید سواری کو پیچھے سے ہانک  رہا تھا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھ کر فرمایا سوار سواری کو کھینچنے والے اور ہانکنے والے پر لعنت ہو۔ دوم یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ابوسفیان (رضی اللہ عنہ) نے عبدمناف کو کہا تھا کہ اہل اسلام کو جلدی اپنی گرفت میں لے لو جنت دوزخ نہیں ہے۔ سوم یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ابو سفیان (رضی اللہ عنہ) نے جبل احد پر کھڑے ہو کر اپنے ساتھیوں سے کہا تھا کہ یہ وہ مقام ہے جہاں سے ہم نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اصحابِ محمد  (رضی اللہ عنہ) کو ہٹایا تھا۔
92 شیعہ کہتے ہیں کہ امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ جنگ و جدل کیا ہے ملک میں فتنہ فساد برپا کیا خونریزی کو حلال جاننا اس طرح آپ سے قتال کرنے والوں نے اسلام کی رسی کو اپنی گردن سے نکال دیا۔
93 شیعہ حضرات کی طرف سے حضرت امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر یہ بھی اعتراض کیا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنا اثر رسوخ ورعب دبدبہ سے اپنے بیٹے یزید کی بیعت حاصل کی تھی اور اسلام میں قیصر وکسری کی سنت کو رائج کیا تھا جبکہ انہیں یزید کے فسق و فجور کا علم تھا۔
94 شیعہ حضرات حضرت امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر یہ طعن کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کو تحریر لکھنے کے لیے طلب فرمایا اور امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے بہانہ بنا کر اس کو ٹالا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بد دعا دی کہ اللہ تیرے شکم کو کبھی سیر نہ کرے۔
95 شیعہ حضرات یہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جب تم معاویہ (رضی اللہ عنہ) کو منبر پر دیکھو تو اسے قتل کر دو
96 شیعہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا معاویہ (رضی اللہ عنہ) ایک تابوت میں دوزخ کے نچلے درجے میں ہو گا اور کہے گا اس سے قبل میں نافرمان اور مفسد تھا۔
97 امیر معاویہ کی بیوی کے غیر مردوں سے ناجائز تعلقات تھے۔ معاذاللہ۔ (حیات ایوان)
98 ایک گواہ اور ایک قسم کے ساتھ فیصلہ کی بدعت معاویہ نے پیدا کی۔ (موطا امام محمد،شرح الوقایہ التوضيح)
99 امیر معاویہ نے اسلام میں بری سنت حضرت علیؓ پر لعن طعن ایجاد کی۔ (الامام زید مصنفہ ابو زہرہ
100 معاویہؓ قنوت میں حضرت علیؓ پر بددعا کرتا تھا۔ (تتمہ المختصر فی اخبار البشر)
101 حضرت امیر معاویہ حضرت علیؓ ، امام حسنؓ،  امام حسینؓ  اور ابن عباسؓ  پر لعنت کرتا تھا (البدایہ والنہایہ)
102 اعتراض:حضرت امیر معاویہؓ کا جہنم میں آگ کے تابوت میں ہونا (معاذاللہ)
103 بنوامیہ کے سلاطین، خلیفہ چہارم پر طعن و تشنیع کرتے تھے (نفع المفتی والسائل)