Sunni Library



کیا معاويہ بن أبي سفيان ؓ سیدنا علی ؓ کو گالیاں دیتے یا دلواتے تھے؟

سلفی فائیٹر


  کیا معاويہ بن أبي سفيان رضي الله عنہ سیدنا علی رضي الله عنہ کو گالیاں دیتے یا دلواتے تھے؟

  یہ تحریر اپنے پاس محفوظ کر لیں ہمیشہ کام آئے گی

 ایک کہاوت ہے
 "سچ سچ ہے ، یہ آگ میں نہیں جلتا اور نہ ہی پانی میں ڈوبتا ہے۔"
یعنی اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ انسان کسی کو کتنا دھوکہ دینا چاہتا ہے اور چیزوں کی اصل حالت اس سے چھپا سکتا ہے ، جلد یا بدیر ایک نہ ایک دن سچائی آپ کے سامنے آ کر رہے گی۔

جھوٹ, دھوکہ اور پروپیگنڈہ کوئی شک نہیں اس سے بے پناہ فائدہ ہو سکتا ہے لیکن یہ فائدہ مستقل نہیں ہوتا بلکہ کچھ عرصہ تک کے لیے ہوتا ہے۔

دنیا کی کوئی طاقت حق کو شکست نہیں دے سکتی خواہ کچھ بھی ہو جائے یہ اللہ کا قانون ہے۔  اندھیرا چاہے کتنا ہی زور کیوں نہ لگا لے بالآخر جب وہ اپنی پوری قوت کا استعمال کر لینے کے بعد بے بس ہو جاتا ہے تونہ صرف اسے سورج کے سامنے سے پسپا ہونا پڑتا ہے بلکہ سورج کی روشنی اسے ایسے پھاڑ کر نکلتی ہے کہ اندھیرے کا نام و نشان تک مٹ جاتا ہے اور ہر طرف روشنی ہی روشنی ہو جاتی ہے۔قانون فطرت یعنی اللہ کا قانون یہ ہے کہ پہلے مخالف کو پورا موقع دیا جاتا ہے جب وہ اپنی پوری قوت لگا لے اس کے بعد اس کو اپنی قوت دکھائی جاتی ہے جس کا سامنا وہ نہیں کر سکتا۔

سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے خلاف بھی اسی طرح کی پروپیگنڈا مہم شروع کی گئی۔
اور انکو بدنام کرنے کے لیے صحیح مسلم حدیث نمبر 6220 میں عربی لفظ "سب" کا ترجمہ گالیاں کیا گیا۔
اور اسکی بڑے پیمانے پر تشہیر کی گئی جسکی وجہ سے کئی لوگ اس پروپیگنڈے کا شکار ہو گئے کہ سیدنا معاویہؓ تو سیدنا علیؓ کو گالیاں دلواتے تھے۔

اس پروپیگنڈے سے عوام کو نکالنے کا صرف اور صرف ایک ہی حل ہے کہ انکے ذہن میں یہ بات اچھی طرح بٹھا دی جائے کہ عربی لفظ "سب" کا معانی صرف گالی نہیں ہوتا بلکہ اسکے کئی اور معانی بھی ہیں جیسے
1⃣: سب کا معانی ڈانٹنا
2⃣: سب کا معانی موقف پر تنقید
3⃣: سب کا معانی کسی بات پر اختلاف
4⃣: سب کا معانی عار دلانا بھی ہوتا ہے
کہاں کونسا معانی استعمال ہوگا اس کے لیے ہمیں واقعہ کا سیاق و سباق دیکھنا پڑے گا پھر ہی سب کا ترجمہ کریں گے ورنہ اگر ہر جگہ سب کا ترجمہ گالیاں کر دیا جائے تو ایسی روایات بھی ہیں جہاں سب کا ترجمہ گالیاں کرنے پر ہم ایمان سے ہی ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

✳️ دلیل نمبر 1⃣✳️

 صحیح مسلم 5947 میں آتا ہے

 فَسَبَّهُمَا" النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،

 2 افراد پر ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے "سب" کیا۔
اب یہاں کیا کوئی سب کا معانی گالیاں کر سکتا ہے؟ نعوذ باللہ
نہیں بلکہ واقعہ یوں یے کہ نبیﷺ نے تبوک کے سفر پر حکم دیا تھا کہ جو کوئی بھی اگر تبوک کے پانی کے چشمے پر سب سے پہلے پہنچے تو پانی کو ہاتھ نہیں لگانا جب تک میں نہ آ جاؤں لیکن ہوا یوں کہ دو افراد جو وہاں سب سے پہلے پہنچے انہوں نے پانی کو ہاتھ لگا دیا پھر جب نبی ﷺ تشریف لائے تو آپ نے ان دو افراد سے کہا کہ کیا تم نے پانی کو ہاتھ لگایا؟ انہوں نے جواب دیا ہاں تو آپﷺ نے ان دونوں پر "سب" کیا

اب یہاں کوئی سب کا معانی گالی کرے گا یا لعنت کرے گا؟ ہرگز نہیں کیوں کہ کوئی بھی ایسا گمان نبی ﷺ کے متعلق نہیں کر سکتا کہ انکو گالیاں دی ہوں گی معاذ اللہ 
بلکہ ظاہر سی بات ہے ان دو افراد کو جو برا بھلا کہا یعنی سب کیا۔ اس سب سے مراد آپﷺ نے  یہی سب کیا ہوگا کہ ان پر تنقید کی ہوگی ڈانٹ دیا ہوگا کہ میں نے تم کو کہا تھا کہ میرے آنے تک پانی کو ہاتھ نہیں لگانا تم نے ایسا کیوں کیا بس آپﷺ نے انہیں ڈانٹ دیا ہوگا اور انہیں اپنی اصلاح کا کہا ہوگا۔

✳️  دلیل نمبر2⃣  ✳️

 1⃣: صحیح بخاری حدیث نمبر 7305 میں آتا ہے۔

اقْضِ بَيْنِي وَبَيْنَ الظَّالِمِ ،اسْتَبَّا

سیدنا علیؓ اور سیدنا عباس دونوں نے ایک دوسرے پر سب کر رہے تھے۔

2⃣: صحیح بخاری حدیث نمبر 4033 میں مزید واضح الفاظ ہیں

فَاسْتَبَّ عَلِيٌّ , وَعَبَّاسٌ

علیؓ اور عباسؓ نے ایک دوسرے پر سب کیا۔

اب کیا کوئی یہاں ترجمہ کرے گا کہ دونوں ایک دوسرے پر لعنت بھیج رہے تھے اور گالیاں دے رہے تھے؟ (نعوز باللہ)
صحیح مسلم 6220 میں تو فورآ سب کا معانی گالیاں کر دیا جاتا ہے تو یہاں کیا مسئلہ ہے؟ 
صحیح مسلم 6220 میں سب کا معانی گالیاں کرنا جبکہ دیگر تمام روایات میں جہاں جہاں سب کا لفظ موجود ہے ادھر معانی تنقید کرنا اور اختلاف کرنا یہ منافقت نہیں تو اور کیا ہے؟

♦️: سیدنا عباسؓ اور سیدنا علیؓ کا واقعہ بھی کچھ یوں ہے کہ باغ فدک کا مسئلہ تھا اس پر سیدنا علیؓ اور سیدنا عباس رضی اللہ عنہ کے درمیاں اختلاف شدید ہو گیا تو فیصلہ امیر المومنین سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچ گیا تو وہاں دونوں ایک دوسرے کے موقف پر تنقید کر رہے تھے اور ایک دوسرے کے موقف کا رد کر رہے تھے دونوں اپنے موقف کو درست اور دوسرے کے موقف کو غلط کہ رہے تھے بس یہی ترجمہ ہوگا سب کا یہاں اسکے علاوہ اسکا اگر کوئی ترجمہ کرے گا تو وہ جاہل ہی ہوگا۔

 ✳️  دلیل نمبر 3⃣ ✳️

صحیح بخاری 6141 میں آتا ہے کہ

فَغَضِبَ أَبُو بَكْرٍ، فَسَبَّ

سیدناابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ ناراض ہوئے اور انہوں نے اپنے گھر والوں پر “سبّ” کیا ۔

کیا یہاں اب کوئی سب کا یہ ترجمہ کرے گا کہ سیدنا ابوبکر صدیق ؓ نے اپنے گھر والوں پر لعنت کی اور گالیاں دیں؟

نہیں بلکہ واقعہ یوں ہے کہ سیدناابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ  بہت مہمان نواز تھے انکے گھر مہمان آئے ہوئے تھے وہ انکو گھر چھوڑ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں چلے گئے شام کو واپس آتے ہی پوچھا کیا مہمانوں کو کھانا کھلا دیا؟
گھر والے کہنے لگے ہم نے پوچھا تھا انہوں نے کھانا کھانے سے انکار کر دیا کہ ہم نے نہیں کھانا تو پھر ہم نے دیا ہی نہیں
 تو اس بات سے سیدناابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ ناراض ہو گئے اور گھر والوں پر "سب' کیا اس کا معنی یہ ہے کہ انہوں نے گھر والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ آپ لوگوں نے غلط کیا، وہ تو مہمان ہیں، تکلف میں پڑ گئے مہمان تو ویسے ہی کہہ دیتے ہیں ہم نے نہیں کھانا لیکن آپ نےبھی انہیں کھانا نہیں دیا، اس حدیث میں بھی لفظ”سبّ” ہے،اس کا معنی یہاں لعنت یا گالی گلوچ نہیں بس گھر والوں پر تنقید ہے یا انہیں ڈانٹنا اسکے علاوہ اور کوئی ترجمہ نہیں کیا جا سکتا۔

 ✳️  دلیل نمبر 4⃣ ✳️

1⃣: صحیح بخاری 2411  میں ہے

اسْتَبَّ رَجُلاَنِ رَجُلٌ مِنَ المُسْلِمِينَ وَرَجُلٌ مِنَ اليَهُودِ

مسلمانوں میں سے ایک شخص اور یہودیوں میں سے ایک شخص نے ایک دوسرے پر ”سبّ” کیا 

2⃣: صحیح مسلم 4659 میں اسطرح ہے

فَاسْتَبَّ الْمُسْلِمُونَ وَالْمُشْرِكُونَ وَالْيَهُودُ

مسلمان, یہودی اور ایک مشرک ان تینوں نے ایک دوسرے پر سب کیا۔

♦: اب غور کریں یہاں بھی بلکل یہی لفظ ہے "سب" کیا
اب یہاں کیا ترجمہ گالیاں کر دیں؟
نہیں بلکہ ادھر بھی حالات و واقعات دیکھنا ہوں گے۔

یہاں جو ”سبّ” ہے ؟اس کی وضاحت حدیث میں ان الفاظ میں ہے۔

قَالَ المُسْلِمُ: وَالَّذِي اصْطَفَى مُحَمَّدًا عَلَى العَالَمِينَ، فَقَالَ اليَهُودِيُّ: وَالَّذِي اصْطَفَى مُوسَى عَلَى العَالَمِينَ ،

مسلمان کہنے لگا کہ مجھے اس رب کی قسم جس نے محمدصلی اللہ علیہ وسلم کو تمام جہانوں پر فضیلت دی ہے،جب کہ یہودی نے کہا مجھے اس ذات کی قسم کہ جس نے موسیٰ علیہ السلام کوجہانوں پر فضیلت دی ۔

یہ جو دو جملے ایک مسلمان کا اور دوسرا یہودی کا، یہودی نے مسلمان کےجملے پر “سبّ” کیا ہے،اختلاف کرتے ہوئے اس کے خلاف جملہ بولا ہےلہذا حدیث نے ہم کو یہ بتایا کہ بسااوقات”سبّ” کا معنی نقد اور تنقید یا اختلاف بھی ہوتا ہے، اب اگر یہاں “سبّ”کا معنی گالی گلوچ یا لعنت کریں تو حدیث اس کا مکمل ردّ کرتی ہے۔

✳️   دلیل نمبر 5⃣  ✳️

صحیح بخاری حدیث نمبر 6361 میں آتا ہے:
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ سے دعا کی

اللَّهُمَّ فَأَيُّمَا مُؤْمِنٍ سَبَبْتُهُ  ، فَاجْعَلْ ذَلِكَ لَهُ قُرْبَةً إِلَيْكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ   

اے اللہ جس کو میں نے "سب" کیا ہو یعنی برا بھلا کہ دیا ہو قیامت کے دن اسے اسکے لیے قربت کا ذریعہ بنا دے۔

اب یہاں بھی سب کا لفظ استعمال ہوا ہے تو کیا کوئی سوچ سکتا ہے یہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سب کرنا برا بھلا کہنا کیا گالیاں تھا؟ نعوذ باللہ

 ✳️   دلیل نمبر 6⃣  ✳️

صحیح بخاری حدیث نمبر 989 میں ہے:
صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے بلال کو سب کیا۔

عَبْدُ اللهِ: فَسَبَّهُ سَبًّا سَيِّئًا مَا سَمِعْتُهُ سَبَّهُ مِثْلَهُ قَطُّ

اب یہاں بھی واضح لفظ ہے "سب" کا لیکن ہم ترجمہ یہ نہیں کریں گے کہ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے بلال کو گالیاں دی کیوں کہ پہلے ہم ادھر بھی مسلہ دیکھیں گے کہ آخر واقعہ کیا یے وہ کیوں سب کر رہے ہیں کیا وجہ ہے۔
وہ وجہ اسی حدیث میں یے کہ عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اگر تمہاری عورتیں مسجد جانے کی اجازت طلب کریں تو انہیں مت روکو۔
اس پر بلال کہنے لگا ہم تو ضرور روکیں گے۔
تب حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اسکو سب کیا۔
اب وہ سب کیا تھا؟ اس سب کی وضاحت صحیح مسلم کی حدیث نمبر 992 میں ہی آ گئی کہ یہاں سب سے مراد ہے ڈانٹنا۔
کیوں کہ بخاری حدیث 992 میں ہے

قَالَ فَزَبَرَهُ ابْنُ عُمَرَ

ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اسے سخت ڈانٹا ۔
یہاں بھی ثابت ہوا کہ جو سب کیا گیا وہ ڈانٹنا تھا

✳️   دلیل نمبر 7⃣ ✳️

صحیح مسلم 4664 میں آتا ہے۔
محمد بن سلمہ رضی اللہ عنہ نے جب کعب بن اشرف سے قرض مانگا تو اس نے کہا اپنی اولاد گروی رکھوا دو تو محمد بن سلمہ رضی اللہ عنہ کہنے لگے۔

قَالَ لَهُ: تَرْهَنُونِي أَوْلَادَكُمْ، قَالَ: يُسَبُّ ابْنُ أَحَدِنَا، فَيُقَالُ: رُهِنَ فِي وَسْقَيْنِ مِنْ تَمْرٍ، وَلَكِنْ نَرْهَنُكَ اللَّأْمَةَ

ہماری اولاد کو عار دلائی جائے گی کہ یہ وہی ہے جسے کھجوروں کے عوض گروی رکھوا دیا گیا تھا۔
یہاں بھی عربی لفظ سب کا استعمال ہوا ہے کہ ہمارے بچوں کو لوگ سب کریں گے وہ سب کیا ہوگا وہ گالیاں نہیں بلکہ شرم دلانا ہوگا طعنہ دینا ہوگا جیسا اوپر محمد بن سلمہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ:

قَالَ لَهُ: تَرْهَنُونِي أَوْلَادَكُمْ، قَالَ: يُسَبُّ ابْنُ أَحَدِنَا، فَيُقَالُ: رُهِنَ فِي وَسْقَيْنِ مِنْ تَمْرٍ، وَلَكِنْ نَرْهَنُكَ اللَّأْمَةَ

ہماری اولاد کو عار دلائی جائے گی کہ یہ وہی ہے جسے کھجوروں کے عوض گروی رکھوا دیا گیا تھا
پس یہاں سب کا معانی طعنہ یا عار دلانا ثابت ہوتا ہے

♦: صحیح مسلم 6220 میں بھی بلکل یہی چیز ہے کہ قصاص عثمان کا مسلہ تھا تو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا سعد رضی اللہ سے کہا آپ قصاص عثمان پر سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے موقف سے اختلاف کیوں نہیں کرتے یعنی انکے اس موقف پر تنقید کیوں نہیں کرتے۔
بس یہ ترجمہ بنتا تھا اسکا یہاں کیوں کہ جب ہم اوپر بیان کی گئی تمام روایات میں سب کا ترجمہ گالی نہیں کر سکتے۔
بلکہ مسلہ دیکھ کر اس کے حساب سے ترجمہ کر رہے ہیں تو یہاں بھی تو قصاص عثمان رضی اللہ عنہ کا مسلہ یے اسے ہم کیوں نظر انداز کرتے ہیں؟

امام نووی رحمہ اللہ جنہوں نے صحیح مسلم کے باب قائم کیے ہیں وہ بھی یہی ترجمہ کر کے گئے ہیں کہ یہاں صحیح مسلم:6220 میں سب سے مراد سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے موقف سے اختلاف کرنا ہے۔

♦♦♦♦♦♦ناقابل تردید ثبوت♦♦♦♦♦

مرزا نے صرف صحیح مسلم 6220 میں ہی یہ حرکت نہیں کی بلکہ یہی حرکت صحیح مسلم 6488 میں بھی کر رکھی یے

♦: مرزا جہلمی نے اپنی اس وڈیو لنک

کے وقت 01:24 پر صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6488 کا حوالہ دیا اور ترجمہ کر دیا:
حضرت خالد بن ولید اور عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہما کے درمیان جھگڑا ہوا تو سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے عبدالرحمن بن عوفؓ کو "گالیاں" دیں

یہاں بھی مرزا نے

فَسَبَّهُ خَالِدٌ

یعنی خالد نے سب کیا کا ترجمہ خالد رضی اللہ عنہ نے گالیاں دینا کیا ہے۔

♦:ہم اس پر بس اتنا کہ سکتے ہیں

اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ 


کیسے ایک صحابی رسولﷺ پر یہ بدبخت گالیاں نکالنے کا الزام لگا رہا ہے۔

♦️: حالانکہ مسند احمد حدیث نمبر 11523 سندہ صحیح میں ہے کہ سیدنا خالد بن ولیدؓ اور عبدالرحمن بن عوف کے درمیان جھگڑا ہوا اور سیدنا خالد بن ولیدؓ نے عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے کہہ دیا 
"تم ہمارے اوپر محض اس لیے زبان درازی کرتے ہو کہ تم ہم سے کچھ دن پہلے اسلام میں داخل ہوئے تھے"
بس یہ وہ الفاظ تھے جو سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے کہے تھے جسے مرزا نے "گالیاں" بنا دیا
انصاف کا اگر خون نہیں ہو گیا تو بتائیں کہ ان الفاظ میں کسی گالی کا ذکر ہے؟

ہم آپکو بتاتے ہیں کہ مرزا نے یہاں سب کا ترجمہ گالی کیوں کیا یہ جانتے ہوئے بھی کہ جو جملہ کہا گیا وہ مسند احمد میں بھی موجود یے پھر بھی ترجمہ گالیاں کیا اسکے 2 بڑے مقاصد تھے۔

1: فتح مکہ کے بعد ہونے والے مسلمانوں اور فتح مکہ سے پہلے ہونے والے مسلمانوں میں یہ فرق ثابت کر سکے کہ بعد والے تو اسطرح کے تھے گالیاں دینے والے فحش گو(معاذاللہ)

2: دوسرابڑا  مقصد چونکہ مرزا اوپر صحیح مسلم 6220 کا ترجمہ گالیاں کر آیا تھا  یہاں سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے گالیاں دینے پر یہ وہ حدیث پڑھتا ہے میرے صحابہ کو برا مت کہو پھر کہتا یے دیکھو سیدنا خالد بن ولید رضی لہ عنہ نے گالیاں دی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا کہ میرے صحابہ کو برا مت کہو تو جب سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو گالیاں دیتے اور دلواتے ہوں گے ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کتنے ناراض ہوں گے؟

اب یہاں اسکی یہ پھینکی گئی رسیاں عام عوام کو سانپ نظر آنا شروع ہو جاتی ہیں۔
حالانکہ کہ نہ تو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے گالیاں دینا یا دلوانا ثابت ہے اور نہ سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کا گالیاں دینا ثابت یے جیسا کہ اوپر ثابت کر چکے ہیں بس
یہ ساری ڈاکٹرائن مرزا نے خود ہی گھڑ لی اور عوام کو سنا دی۔

ہم اللہ کے فضل سے اوپر تفصیل سے ایک ایک چیز ثابت کر چکے ہیں۔
اور ساری کی ساری مثالیں صحیح بخاری اور صحیح مسلم سے ہی پیش کی ہیں۔
ہمارے پاس اور بھی کئی احادیث سے عربی لفظ سب کی مثالیں موجود ہیں جیسے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہ نے مشرکین کو "سب" کیا
 (بخاری:520)

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک خطبہ میں فرماتے ہیں: 
میں نے جسکو سب کر دیا ہو غصے میں اے اللہ! اسے رحمت بنا دے۔
(ابو داؤد:4659)
یہاں بھی کہیں بھی سب کا ترجمہ گالیاں نہیں ہوگا نہ ہے نہ ہو سکتا ہے اور نہ کوئی کر سکتا ہے۔

ساری صورتحال آپ کے سامنے واضح کر دی گئی یے حوالے سارے اسلام 360 اپلیکیشن کے مطابق ہیں انہیں چیک کریں اپنی پوری تسلی کریں پھر کوئی فیصلہ کریں۔

اللہ تعالیٰ ہمیں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے خلاف پروپیگنڈہ سے اپنی پناہ میں رکھے آمین۔


--------------------------------------------------------------------------


اس کیٹیگری میں موجود دیگر آرٹیکلز


نمبر عنوانات
1 صلح کے بعد حسن رضی اللہ عنہ اور معاویہ رضی اللہ عنہ کے تعلقات
2 کیا معاویہ رضی اللہ عنہ کا شمار بارہ خلفاء میں ہوتا ہے؟
3 حضرت امیر معاویہ ؓ اور بت فروشی (شیعہ اعتراض کا تحقیقی رد)۔
4 رافضی پروفیسر کو سیدنا معاویہؓ کے متعلق مولوی کا منہ توڑ جواب
5 کیا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کا لشکر باغی ہے ؟ بخاری حدیث نمبر 2812 کی وضاحت
6 کیا شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے فضائل کا انکار کیا؟
7 حضرت امیر معاویہؓ پر علامہ بدرالدین عینیؒ کا اعتراض ؟
8 کیا صحیح مسلم کی حدیث میں حضرت امیر معاویہ رض نے سیدنا علی رض کو گالیاں دینے کا حکم دیا؟
9 کیا سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ ناحق قتل کرواتے تھے اور ناجائز مال کھانے کا حکم دیا کرتے تھے؟ (صحیح مسلم، مسند احمد)
10 "اگر آپ اس دور میں ہوتے تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے گروہ میں ہوتے یا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے گروہ میں ہوتے؟"
11 کیا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کو حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے بد دعا دی۔؟
12 کیا حضرت معاویہؓ نے حضرت حسن ؓ کے ساتھ معاہدے کی شرائط پوری نہ کیں؟
13 صلح حسنؓ اور امیر معاویہؓ کی ایک شرط کی حقیقت
14 فتنوں کا زمانہ اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ
15 حضرت امام حسن ؓ کی وفات ، حضرت امیر معاویہ ؓ اور روایات میں آگ کا انگارہ کے الفاظ (پارٹ2)
16 حضرت امیر معاویہ کا قبول اسلام فتح مکہ سے پہلے (تحقیق)
17 حضرت امام حسن ؓ کی وفات ، حضرت امیر معاویہ ؓ اور روایات میں آگ کا انگارہ کے الفاظ(پارٹ1)
18 خلافت علیؓ کے بعد شر تھا جس میں بر سر ممبر علیؓ پر لعنت کی جاتی تھی(عمدۃالقاری)
19 معاویہؓ نے اپنے زمانہ میں حضرت علیؓ پر سب و شتم کی بدعت جاری کی ہے(تاریخ اسلام، مسلمانوں کا عروج و زوال)۔
20 عمرؓ بن عبدالعزیز کے دور میں حضرت علیؓ پر سب و شتم کا سلسلہ بند ہوا (تاریخ ملت)
21 آل فاطمہؓ کی توہین حضرت علیؓ پر تبرا بازی فضائل معاویہؓ گھڑے گئے(سیرت النبی شبلی)
22 1.معاویہ نے رسوا کن اور حیا سوز بدعت ممبروں پر تبرا بازی ایجاد کی۔ 2۔ بحکم امیر معاویہ منابر پر حضرت علیؓ کی شان میں گستاخی کی گئی
23 60 سال تک خطبوں میں حضرت علی رضی اللہ عنہ پر سب و شتم ہوتا رہا۔  (الخلفاء الراشدون)
24 سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو زہر دینے کا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب جھوٹا واقعہ
25 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے احکامات رسالت کی خلاف ورزی کی۔(مومن کے ماہ وسال)
26 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے سود کھایا ہے وہ حلق تک جہنم میں ہے ۔ (شرح معانی الاثار، نکیرات الاعیان)
27 ️ معاویہ (رضی اللہ عنہ) اور عمرو بن العاص (رضی اللہ عنہ) نے امامِ حق کے خلاف بغاوت کی. (ما قال اصحاب الانابه)
28 حضرت معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے بُغض علی سے سنت کو ترک کر دیا۔(معاویہ ؓ کے ڈر سے لبیک نہ پڑھنا) سیدنامعاویہ رض لوگوں کو تلبیہ سے روکتے تھے؟
29 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حد سرقہ کو ترک کیا۔ (احکام السلطانيہ)
30 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے خلاف سنت کافروں کو مسلمانوں کا وارث قرار دیا۔ (البدایہ والنہایہ، المغنی)
31 ️ معاویہ ظالم اور حد سے بڑھنے والا باغی تھا۔ (الجواهر المضیہ)
32 ️ امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) خطاء کار اور امام حق پر بغاوت کرنے والا تھا۔(التمہید ابو الشکور السلمی)
33 معاویہ (رضی اللہ عنہ) ظالم اور خارجی تھا۔(ادب القاضی)
34 معاویہ (رضی اللہ عنہ) راہ حق سے ہٹا ہوا ائمہ پر خروج کرنے والا تھا۔ (ادب القاضی)
35 1: معاویہ (رضی اللہ عنہ) آگ کے ایک صندوق میں ہے۔ 2: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوسفیان، معاویہ، مروان بن حکم پر لعنت کی ہے۔ (خلافت بغداد کا دور انحطاط)
36 ️ امیر معاویہ (رضى الله عنہ) مجبوراً اسلام میں داخل ہوا اور بخوشی اسلام سے نکل گیا۔ ( الکامل)
37 اصحابِ جمل وصفین ( حضرت عائشہ و معاویہ وغیرہ) ظالم ہیں۔( دراسات للبيب)
38 معاویہ (رضى الله عنہ) نے غلبہ سے حکومت حاصل کر کے پھر سُنت سیہ کو ایجاد کیا بڑا گناہ کیا ہے۔ (ابوالکلام آزاد زعیم السیاسی)
39 معاویہ (رضی اللہ عنہ) باغی تھا حضرت علی رضی اللہ عنہ اور دیگر جلیل القدر بدری صحابہ رضی اللہ عنہ سے جنگ کی ہے۔ (احکام القرآن)
40 معاویہ (رضی اللہ عنہ) امام پر خروج کرنے والے ظالم بادشاہ تھا۔ ( تبیین الحقائق )
41 معاویہ (رضی اللہ عنہ) باغی اور سلطان جابر تھا۔ (البحرالرائق، فتح القدير، لسان الاحکام فی معرفتہ الاحکام، الہدایه، فتاویٰ جامع الفوائد)
42 امیر معاویہ (رضى الله عنه) کی حکومت غیر قانونی اور ظالمانہ تھی۔ (ادب القاضی)
43 1: امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے دینار پر اپنی تصویر بنا کر قیصر و کسریٰ کا اتباع کیا۔ (امیر معاویہ از انیس زکریا نصولی) 2: معاویہ (رضی اللہ عنہ) اور اس کا باپ مؤلفۃ القلوب میں سے تھے جو کفر کو چُھپاتے تھے۔ (الحسن و الحسین رضاء مصری) 3: رسول پاکﷺ نے معاویہ (رضی اللہ عنہ) اس کے بھائی عتبہ اور ابوسفیان (رضی اللہ عنہ) پر لعنت کی۔ (الحسن و الحسین رضا، مصری) 4: رسول پاکﷺ نے سات مقامات پر ابوسفیان (رضی اللہ عنہ) پر لعنت کی۔ (ایضاً) 5: معاویہ (رضی اللہ عنہ) خود گمراہ تھا اور دوسروں کو گمراہ کرنے والا تھا۔(طبری) 6: معاویہ (رضی اللہ عنہ) باطن میں باغی تھا ظاہر میں دم عثمانؓ کا نام لے کر اپنی بغاوت پر پردہ ڈالتا تھا۔ (البیان الاظہر)
44 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے اہلبیت کی قدر نہ پہچانی۔ (عون المعبود)
45 حضرت معاویہ (رضی اللہ عنہ) جاہلیت کے بُتوں میں سے ایک بُت ہے (البدایہ والنہایہ)
46 لوگ معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر اسی طرح تبرا کرتے تھے جس طرح حضرت علیؓ کرتے تھے۔ (احکام القرآن
47 سب سے پہلے امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے نماز کی تکبیرات کو گھٹایا. (مؤطا امام مالک، کتاب الدلائل)
48 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حجر بن عدی کو محض محبت علی رضی اللہ عنہ کی وجہ سے قتل کیا۔ (تتمہ المختصر فی اخبار البشر)
49 ️ سانحہ کربلا کی بنیاد امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے رکھی۔ (تشکیل جدیدالبیان اسلامیہ)
50 ️ معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے محمد بن ابی بکر کو قتل کر کے لاش گدھے کی کھال میں رکھ کر جلا دی۔ (خلافت وملوکیت)
51 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) شہادت امام حسن رضی اللہ عنہ سن کر خوش ہوا اور سجدہ شکر بجا لایا. (ربیع الابرار، و نصوص الاخیار)
52 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی ماں ہندہ کے سینے میں حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت حمزہؓ کی دشمنی بھری ہوئی تھی۔ (شاهنامہ اسلام )
53 ️ سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر لعنت کی. (الکامل)
54 ️ امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حضرت حسنؓ کو شہید کروایا۔ (مروج الذاہب،سیر الاولیاء)
55 ️ معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے ناحق مال کھانے اور لوگوں کو ناحق قتل کرنے کا حکم دیا۔ (مسند ابی عوانہ)
56 "چار آدمیوں نے حضرت امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کا باپ ہونے کا دعوی کیا" (ربیع الابرار)
57 "امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نامعلوم باپ کا بیٹا تھا" حوالہ "انسانیت موت کے دروازے پر، اور شہادت حسین از ابوکلام آزاد")
58 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے اپنی والدہ کی توہین کی۔ (کتاب روض الاحبار)
59 امیر معاویہ نے بت فروشی کر کے بت پرستی میں مدد کی ہے۔(کتاب المبسوط)
60 "معاویہ" کے معنیٰ کتیا کے ہیں جو کتوں کے ساتھ مل کر بھونکتی ہے۔ تہذیب الکمال،  فی اسماءالرجال، شرح عقائد النبراس، ربیع الابرار و نصوص الابرار، تاریخ الخلفاء)
61 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ کی والدہ ایک فاحشہ عورت تھی۔(دیوانِ حسان)
62 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی فضیلت میں ایک روایت بھی صحیح نہیں۔ (فتح الباری اللالی المصنوعہ فی الاحادیث الموضوعہ منہاج السنہ، فوائد المجموعہ فی بیان احادیث الموضوعہ، شرح السفر السعادت مشکوۃ فارسی، تنزیہ الشرعیہ المرفوعہ، کتاب الموضوعات، کشف الخفاء، منہاج السنہ، ضیاء النور، احیاء السنہ)
63 جنگ صفین میں معاویہ (رضی اللہ عنہ) گمراہی ظاہر ہو گئی  (اسدالغابہ)
64 امیر معاویہ (رضى الله عنہ) نے اسلامی شرع سے انحراف کیا احکام قرآن و سنت سے روگردانی کی.  (حضرت علیؓ تاریخ اور سیاست کی روشنی میں)
65 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) دُشمنانِ رسولﷺ میں سے تھے (تاریخ الامم الاسلامیہ)
66 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی نسبت "حضرت" اور "رضی اللہ عنہ" کہنا بڑی جرات اور بے باکی ہے (حیات وحید الزمان)
67 معاویہ (رضی اللہ عنہ) اور ان کی جماعت سُنتِ رسولﷺ کے دشمن تھے۔ (اسدالغابہ)
68 معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی جبری حکومت تھی معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے زبردستی تشدد سے یزید کی بیعت لی (تہذیب و تمدن اسلامی)
69 1: ۔معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حکومت جبری لی تھی۔ 2: ۔معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مخالفت کرتے ہوئے ایک ولدالزنا کو اپنا بھائی بنا لیا (مسلمانوں کا عروج و زوال، الکوکب الدُرِی)
70 معاویہ کا دورحکومت ظلم و استبداد کا دور تھا۔ (تحفہ اثناء عشریہ)
71 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے سنت بد ایجاد کی، قوت اور رشوت کے ذریعے بیعت لی۔ (امامت عظمیٰ)
72 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے قیصر و کسریٰ کی سُنت پر عمل کرتے ہوئے یزید کو نامزد کیا۔ (کلیات شبلی
73 سانحہ کربلا کی بنیاد امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے رکھی۔ (تشکیل جدیدالبیان اسلامیہ)
74 اسلام میں پہلا باغی امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) ہے۔ (شرح مقاصد)
75 معاویہ (رضی اللہ عنہ) اذان میں شہادت رسالت کو ختم کرنا چاہتا تھا۔ (مروج الذہب للمسعودی، الاخبارالموقفات)
76 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) سود خور تھا۔ (ابن ماجہ، السنن الکبریٰ، طحاوی)
77 معاویہ (رضی اللہ عنہ) بدعتی امرا میں سے ایک ہے۔ (المستدرک، تاريخ دمشق الکبير) .
78 دربارِ معاویہ (رضی اللہ عنہ) میں میں غدر کی نسبت رسول اللہﷺ کی طرف دی جاتی تھی۔ (الصارم المسلول)
79 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) حضرت علیؓ اور اولاد علیؓ سے تعصب رکھتا تھا۔ (مسند احمد بن حنبل)
80 1.معاویہ (رضی اللہ عنہ) کے دور حکومت میں حضرت علیؓ کی توہین کی جاتی تھی۔ (کتاب آثار قیامت) 2.امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے اسلام پر کاری ضرب لگائی۔ (سنت کی آئینی حیثیت)
81 1: معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے خلاف سنت تسمیہ کو ترک کر دیا اور بہت سی بدعات کا ارتکاب کیا۔ (دراسات اللبيب) 2: معاویہ (رضی اللہ عنہ) لوگوں کو جبراً مذہب علی اختیار کرنے سے روکتا تھا۔ (دراسات اللبيب)
82 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) شراب پیتا تھا (مسند امام بن حنبل)
83 شیعہ لوگ کہتے ہیں کہ قرآن مجید کے پندرہویں پارہ کی آیت نمبر 60 میں الشجرہ الملعونہ سے مراد بلا اختلاف ائمہ مفسرین اور بالاتفاق شیعہ سنی بنو امیہ ہیں اس لیے بنو امیہ قرآن کے فرمان کے مطابق ملعون ہوئے اس لئے ان پر لعنت بھیجنا ضروری ہے
84 ممبر نبوی پر بندر (بنو اُمیہ) ناچ رہے ہیں شیعہ حضرات بنو اُمیہ کی مذمت میں درج ذیل آیت پیش کر کے اس کا شان نزول یہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب میں بنو اُمیہ کو ممبر پر چڑھتے دیکھا، تو آنحضرتﷺ غمناک ہوئے اس کے بعد رسولﷺ کو ہنستے ہوئے نہیں دیکھا گیا آیت یہ ہے  وَمَا جَعَلْنَا الرُّؤْيَا الَّتِي أَرَيْنَاكَ إِلَّا فِتْنَةً لِّلنَّاسِ ہم نے جو خواب آپ کو دکھایا وہ لوگوں کے لئے آزمائش ہے
85 شیعہ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو سفیان (رضی اللہ عنہ) کو گدھے پر سوار دیکھا اس کا ایک بیٹا معاویہ (رضی اللہ عنہ) سواری کو آگے سے کھینچ رہا تھا جبکہ دوسرا بیٹا یہ یزید سواری کو پیچھے سے ہانک  رہا تھا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھ کر فرمایا سوار سواری کو کھینچنے والے اور ہانکنے والے پر لعنت ہو۔ دوم یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ابوسفیان (رضی اللہ عنہ) نے عبدمناف کو کہا تھا کہ اہل اسلام کو جلدی اپنی گرفت میں لے لو جنت دوزخ نہیں ہے۔ سوم یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ابو سفیان (رضی اللہ عنہ) نے جبل احد پر کھڑے ہو کر اپنے ساتھیوں سے کہا تھا کہ یہ وہ مقام ہے جہاں سے ہم نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اصحابِ محمد  (رضی اللہ عنہ) کو ہٹایا تھا۔
86 شیعہ کہتے ہیں کہ امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ جنگ و جدل کیا ہے ملک میں فتنہ فساد برپا کیا خونریزی کو حلال جاننا اس طرح آپ سے قتال کرنے والوں نے اسلام کی رسی کو اپنی گردن سے نکال دیا۔
87 شیعہ حضرات کی طرف سے حضرت امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر یہ بھی اعتراض کیا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنا اثر رسوخ ورعب دبدبہ سے اپنے بیٹے یزید کی بیعت حاصل کی تھی اور اسلام میں قیصر وکسری کی سنت کو رائج کیا تھا جبکہ انہیں یزید کے فسق و فجور کا علم تھا۔
88 شیعہ حضرات حضرت امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر یہ طعن کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کو تحریر لکھنے کے لیے طلب فرمایا اور امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے بہانہ بنا کر اس کو ٹالا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بد دعا دی کہ اللہ تیرے شکم کو کبھی سیر نہ کرے۔
89 شیعہ حضرات یہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جب تم معاویہ (رضی اللہ عنہ) کو منبر پر دیکھو تو اسے قتل کر دو
90 شیعہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا معاویہ (رضی اللہ عنہ) ایک تابوت میں دوزخ کے نچلے درجے میں ہو گا اور کہے گا اس سے قبل میں نافرمان اور مفسد تھا۔
91 امیر معاویہ کی بیوی کے غیر مردوں سے ناجائز تعلقات تھے۔ معاذاللہ۔ (حیات ایوان)
92 ایک گواہ اور ایک قسم کے ساتھ فیصلہ کی بدعت معاویہ نے پیدا کی۔ (موطا امام محمد،شرح الوقایہ التوضيح)
93 امیر معاویہ نے اسلام میں بری سنت حضرت علیؓ پر لعن طعن ایجاد کی۔ (الامام زید مصنفہ ابو زہرہ
94 معاویہؓ قنوت میں حضرت علیؓ پر بددعا کرتا تھا۔ (تتمہ المختصر فی اخبار البشر)
95 حضرت امیر معاویہ حضرت علیؓ ، امام حسنؓ،  امام حسینؓ  اور ابن عباسؓ  پر لعنت کرتا تھا (البدایہ والنہایہ)
96 اعتراض:حضرت امیر معاویہؓ کا جہنم میں آگ کے تابوت میں ہونا (معاذاللہ)
97 بنوامیہ کے سلاطین، خلیفہ چہارم پر طعن و تشنیع کرتے تھے (نفع المفتی والسائل)