Sunni Library



"معاویہ" کے معنیٰ کتیا کے ہیں جو کتوں کے ساتھ مل کر بھونکتی ہے۔ تہذیب الکمال،  فی اسماءالرجال، شرح عقائد النبراس، ربیع الابرار و نصوص الابرار، تاریخ الخلفاء)

خادم صحابہ


"معاویہ" کے معنیٰ کتیا کے ہیں جو کتوں کے ساتھ مل کر بھونکتی ہے۔

تہذیب الکمال،  فی اسماءالرجال، شرح عقائد النبراس، ربیع الابرار و نصوص الابرار، تاریخ الخلفاء) 

♦️ الجواب اہلسنّت ♦️ 

مذکورہ کتابوں میں لغوی معنیٰ کا بیان مذکور ہے حضرت مولانا محمد نافع رحمہ الله نے اس کا خوبصورت جواب ارشاد فرمایا ہے، وہ ملاحظہ فرمائیں: 

 سب سے پہلے اس کے لغوی معنی اور مادہ کے اعتبار سے بعض چیزیں پیش کی جاتی ہیں اس کے بعد دیگر امور پیش خدمت ہوں گے۔

اہل لغت نے لکھا ہے کہ "معاویہ" اگر معرف بلام ہو تو اس کا معنی "سگ مادہ آواز کنندہ" کے ہیں اور بغیر "الف لام" کے لوگوں کے علم کے طور پر مستعمل ہے جیسے معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ اور اس کو اصطلاح لغت میں "اسم منقول عنہ" کہتے ہیں"

(القاموس صفحہ 896 طبع قدیم تحت عوی) 

صاحب قاموس مجدالدین فیروز آبادی نے اسی مقام میں اسی مادہ(عوی) سے ایک محاورہ دعاواھم ای صاحھم (یعنی اس شخص نے لوگوں کو آواز دی) بھی ذکر کیا ہے اس محاورے کے اعتبار سے "معاویہ" کا معنی "لوگوں کو آواز دینے والا" بھی درست ہے۔

(القاموس صفحہ 896 طبع قدیم تحت مادہ عوی)

(لغت کی بعض کتابوں میں معاویہ رضی اللہ عنہ کا معنی سردار بھی لکھا ہوا ہے۔از مصنف حقیقی دستاویز)

یاد رہے کہ اگر کوئی شخص یہ شبہ پیدا کرے کہ اسم "معاویۃ" میں "ۃ" تانیث ہے تو مذکورہ بالا محاورہ اس میں کس طرح درست ہوسکتا ہے؟ 

  تو اس شبہ کو رفع کرنے کے لئے یہ پیش کر دینا کافی ہے کہ رجال کے اسماء اور اعلام میں بعض دفعہ "ۃ" تانیث کے لئے نہیں ہوتی جیسے "یا ساریۃ الجبل" میں اسم "ساریۃ" ایک معروف شخص کا مشہور نام ہے۔

اسی طرح طلحہٰ، عکرمۃ، وغیرہ بھی اعلام اسماء مذکر ہیں اور ان میں "ۃ" پائی جاتی ہے جو کسی طرح بھی تانیث پر دلالت نہیں کرتی اسی طرح اسم"معاویۃ" میں "ۃ" تانیث کیلئے نہیں۔

  ۔نیز اہل لغت کے نزدیک قاعدہ یہ ہے کہ اسماء اور اعلام میں ان اسماء کے اصل مادہ کا لغوی معنی مراد نہیں لیا جاتا اور علم بن جانے کی صورت میں لغوی معنی اور اس کا اصل مفہوم متروک ہو جاتا ہے مثلاً "عباس" اور "جعفر" جب کہ علم ہو تو ان کے لغوی معنی اور مفہوم مراد نہیں لئے جاتے۔ کیونکہ"عبوسیت" کا مغوی معنی "برا منہ بنانا" اور " تیوری چڑھانا" ہے اور اسی طرح "جعفر" کا لغوی معنی "شتر" بھی ہے جبکہ عباس اور جعفر اکابر بنی ہاشم حضرات کے اسماء ہیں اور ان کا لغوی معنی و مفہوم کبھی مراد نہیں لیا جاتا نیز حضرت علی رضی اللہ عنہ کے نسب شریف میں یعنی ساتویں پُشت میں ایک نام "کلاب" ہے جو "مرہ" کا بیٹا ہے وہاں بھی لغوی معنی مراد نہیں بلکہ وہ مفہوم متروک ہے ٹھیک اسی طرح حضرت امیر معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ کے نام میں لغوی معنی و مفہوم مراد نہیں لیا جاتا۔ 

♦️ اعلام میں طریقہ کار نبوی صلی اللہ علیہ وسلم 

مزید گزارش یہ ہے کہ نبی اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارک تھی کہ قبیح اسماء کو تبدیل فرما دیا کرتے تھے چنانچہ وہ اسماء جو نبی اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے متغیر فرمائے ان میں سے چند ایک بطور نمونہ ذیل میں ذکر کئے جاتے ہیں۔ 

 1.ایک لڑکی یعنی (بنت عمر بن خطاب) کا نام "عاصیہ" تھا اس کا نام آنجناب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تبدیل کرتے ہوئے فرمایا "انت جمیلہ"- 

 2. ایک لڑکی کا نام "برہ" تھا. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس کا نام "زینب" رکھو "سموھا زینب" 

 3. ایک شخص سے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نام دریافت فرمایا تو اس نے کہا "حزن" تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "انت سہل" 

 4.محدثین نے ذکر کیا ہے کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم "العاص" کا نام تبدیل فرما دیا تھا اسی طرح عتلہ، شیطان اور غراب وغیرہم جیسے متعدد اسماء متغیر فرمائے۔ 

 5.ایک شخص "عبد شر" جناب صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تیرا نام "عبد خیر" ہے- 

مطلب یہ ہے اگر "معاویہ" کا نام قبیح تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حسب دستور اس کو تبدیل فرما دیتے لیکن اسے تبدیل نہیں فرمایا تو یہ چیز اس کے صحیح ہونے کی تائید ہے اور اس کو محدثین کی اصطلاح میں تقریر سے تعبیر کیا جاتا ہے-

(ابوداؤد شریف صفحہ 329 جلد 2 طبع دہلی تحت کتاب الادب، باب فی تغیر الاسم الاقبیح)

  معاویۃً کا نام صحابہ کرام  میں

نیز نبی اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد مبارک میں متعدد صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ کا نام "معاویۃ" تھا۔اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی زبان مبارک پر اسی اسم کا استعمال فرمایا اور اسے تبدیل نہیں فرمایا۔

لہذا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ان اصحاب کے نام "معاویۃ" کو تبدیل نہ فرمانا صحت اسم کی قومی دلیل ہے- 

ذیل میں بطور مثال چند ایک صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ کا نام ذکر کیا جاتا ہے جن کے اسماء گرامی "معاویۃ" تھے-

 1.معاویۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ثور بن عبادہ بن البکاء العامری البکائی۔

  2.معاویۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن حارث بن المطلب بن عبد مناف-

(الاصابہ لابن حجر صفحہ 410 جلد 3 تحت اسماء معاویۃ)

ابن حجر العسقلانی رحمہ اللہ نے "الاصابہ" میں بہت سے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہ "معاویۃ" کے نام سے ذکر کئے ہیں- 

اسی طرح حافظ شمس الدین الذہبی رحمہ اللہ  نے تجرید اسماء صحابۃ میں بہت سی جماعت صحابہ کرام رضوان اللہ علیہ کی "معاویۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نام سے" کی ہے-صاحب "تاج العروس" نے لکھا ہے کہ "معاویۃ" نام کے سترہ (17) صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے علاوہ پائے جاتے ہیں-

(تجرید اسماء الصحابۃ صفحہ 89-90/جلد 2 تحت اسماء معاویۃ، تاج العروس الزبیدی صفحہ 259-260 جلد 10 تحت مادہ عوی) 

♦️  بصورت الزام شیعہ حضرات کی کتب میں "معاویہ" بطور اسماءالرجال 

1: معاویہ صحابی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم:

معاویۃ بن ام السلمی عدہ الشیخ فی رجالہ من اصحاب رسول اللہ

2: معاویۃ شاگرد امیر المؤمنین حضرت علی رضی اللہ عنہ:

معاویۃ ابن صعصعۃ ابن اخی الاخنف عدہ الشیخ فی رجالہ من اصحاب امیر المؤمنین

3: معاویۃ ہاشمی حضرات میں:

معاویۃ بن عبداللہ بن جعفر الطیار ذاک ولد بعد وفات امیر المؤمنین 

(عمدۃ الطالب صفحہ 38 تحت عقب جعفر طیار) 

4: معاویۃ حضرت جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کے شاگردوں میں: 

 1. معاویۃ بن سعیدالکندی الکوفی عدہ الشیخ فی رجالہ ثارۃ مثل ما فی العنوان فی اصحاب الصادق 

(تنقیح المقال للمامقانی صفحہ 222 جلد 3 تحت باب معاویۃ) 

 2۔ معاویۃ بن سلمۃ النضری عدہ الشیخ من رجال الصادق-

(تنقیح المقال للمامقانی صفحہ 223-224 جلد 3 تحت باب معاویۃ). 

♦مندرجہ بالا مقامات میں معاویۃ کا نام مستعمل ہے اور اسی پر کسی قسم کا طعن معترضین نہیں کیا کرتے تو امیر معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ کو کیوں مطعون کیا جاتا ہے اس حکمت عملی کی وجہ کیا ہے؟ 

♦ ایک لطیفہ 

ناظرین کرام نے مذکورہ بالا ناموں کو شیعہ کتب سے ملاحظہ فرما لیا ہے کہ عبداللہ بن جعفر الطیار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ایک فرزند کا نام معاویۃ تھا-

یہاں ہم ناظرین کی ضیافت طبع کے لیے ایک لطیفہ پیش کرتے ہیں- جو شیعہ کے اکابر علماء نے اس مقام میں ذکر کیا ہے-چنانچہ کتاب عمدۃ الطالب میں جمال الدین ابن عنبہ الشیعی ذکر کرتے ہیں کہ

(فولد) عبداللہ عشرین ذکراً و قیل اربعتہ و عشرین منھم معاویۃ بن عبداللہ کان وصی ابیہ و انما سمعی معاویۃ لان معاویۃ  بن ابی سفیان طلب سنہ ذالک-فبذل لہ مانتہ الف درھم و قیل الف الف-

(عمدۃ الطالب فی انساب آل ابی طالب صفحہ 38 قت عقب جعفر الطیار- طبع ثانی-نجف)

ترجمہ: یعنی عبداللہ کے بیس یا چوبیس لڑکے پیدا ہوئے ہوئے ان میں میں سے ایک کا نام معاویۃ بن عبداللہ تھا اور وہ اپنے باپ کا "وصی"تھا اور اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ امیر معاویہؓ بن ابی سفیانؓ نے عبداللہ بن جعفرؓ کو ایک لاکھ درہم اور بقول بعض دس لاکھ درہم دیے تاکہ وہ اپنے بیٹے کا نام معاویۃ رکھے۔

فلٰہذا عبداللہ بن جعفرؓ الطیار نے اس وجہ سے سے اپنے بیٹے کا نام معاویۃ رکھا-

مندرجہ بالا روایت کی روشنی میں اکابر شیعہ کے نزدیک آل ابی طالب حضرات کی یہی کچھ حیثیت ہے کہ وہ چند درہم لے کر اپنی اولاد کے اسماء اپنے دشمنوں کے نام کے مطابق رکھ دیتے تھے-

(سبحان اللہ).

یہ چیز واضح طور پر ہاشمی حضرات کی کردار کشی ہے جو شیعہ کے اکابر علماء نے بڑے عجیب طریقے سے درج کر دی ہے مگر یہ چیز ہمارے نزدیک ہرگز صحیح نہیں- 

♦️ علمائے انساب کے نزدیک

علمائے انساب نے حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالی عنہ کی صاحبزادی رملۃ کا نکاح اور شادی مروان بن الحکم کے لڑکے معاویۃ کے ساتھ ذکر کی ہے-عبارت ذیل ملاحظہ فرمائیں۔

 1-وتزوج(معاویہ بن مروان بن الحکم)رملۃ بن علی بن ابی طالب بعد ابی الھیاج عبداللہ بن ابی سفیان بن الحارث بن عبدالمطلب

(جمہرۃ النساب العرب لابن حزم صفحہ 87 تحت اولاد الحکم بن ابی العاص)

 2- رملۃ بنت علی المرتضیٰ ابو الہیاج کے نکاح میں تھیں اس کے بعد ثم خلف علیھا معاویۃ بن مروان بن الحکم بن ابی العاص

(نسب قریش لمصعب الزبیری صفحہ 45 تحت ولد علی بن ابی طالب)- 

♦مندرجہ بالا ہر دو حوالہ جات سے حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی صاحبزادی رملۃ کا معاویۃ بن مروان کے نکاح میں ہونا بین طور پر ثابت ہے-فلٰہذا معاویۃ کا نام قابل طعن وتشنیع نہیں- 

مختصر یہ ہے کہ ائمہ کرام کی اولاد، رشتہ داروں،  تلامیذ اور خدام وغیرہ میں "معاویۃ" کا نام مروج و مستعمل اور متداول ہے 

ان حقائق کے بعد حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ تعالی عنہ کے نام پر اعتراض و طعن قائم کرنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا- انصاف درکار ہے۔

♦️  مزید تحقیق کے لیے کتاب "لفظ معاویہ کی تحقیق" مولانا مسعود الرحمٰن عثمانی صاحب کی پڑھ لیں جو کہ سنی لائبریری ویب سائٹ پر موجود ہے


اس کیٹیگری میں موجود دیگر آرٹیکلز


نمبر عنوانات
1 حضرت سیدنا حسنؓ کی حضرت امیر معاویہؓ سے صلح
2 حضرت امیر معاویہ کی وفات کی وجہ ان کے جسم میں پھوڑا (دبیلہ) ہوجانا تھا!
3 سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے صفین کے مقتولین کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ ھمارے اور ان کے مقتولین جنت ميں جائيں گے۔
4 سیدنا سفینہ رضی اللہ عنہ نے خاندان بنوامیہ سے متعلق فرمایا: ’’ان کی حکومت شریرترین بادشاہت میں سے ایک ہے۔
5 کیا بنو امیہ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور دیگر  اموی بد ترین بادشاہ تھے نعوذ باللہ
6 کیا عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ کو سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں تمہارے باپ سے زیادہ خلافت کا حق دار ہوں؟؟؟
7 صلح کے بعد حسن رضی اللہ عنہ اور معاویہ رضی اللہ عنہ کے تعلقات
8 کیا معاویہ رضی اللہ عنہ کا شمار بارہ خلفاء میں ہوتا ہے؟
9 حضرت امیر معاویہ ؓ اور بت فروشی (شیعہ اعتراض کا تحقیقی رد)۔
10 رافضی پروفیسر کو سیدنا معاویہؓ کے متعلق مولوی کا منہ توڑ جواب
11 کیا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کا لشکر باغی ہے ؟ بخاری حدیث نمبر 2812 کی وضاحت
12 کیا شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے فضائل کا انکار کیا؟
13 حضرت امیر معاویہؓ پر علامہ بدرالدین عینیؒ کا اعتراض ؟
14 کیا صحیح مسلم کی حدیث میں حضرت امیر معاویہ رض نے سیدنا علی رض کو گالیاں دینے کا حکم دیا؟
15 کیا سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ ناحق قتل کرواتے تھے اور ناجائز مال کھانے کا حکم دیا کرتے تھے؟ (صحیح مسلم، مسند احمد)
16 "اگر آپ اس دور میں ہوتے تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے گروہ میں ہوتے یا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے گروہ میں ہوتے؟"
17 کیا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کو حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے بد دعا دی۔؟
18 کیا حضرت معاویہؓ نے حضرت حسن ؓ کے ساتھ معاہدے کی شرائط پوری نہ کیں؟
19 صلح حسنؓ اور امیر معاویہؓ کی ایک شرط کی حقیقت
20 فتنوں کا زمانہ اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ
21 کیا معاويہ بن أبي سفيان ؓ سیدنا علی ؓ کو گالیاں دیتے یا دلواتے تھے؟
22 حضرت امام حسن ؓ کی وفات ، حضرت امیر معاویہ ؓ اور روایات میں آگ کا انگارہ کے الفاظ (پارٹ2)
23 حضرت امیر معاویہ کا قبول اسلام فتح مکہ سے پہلے (تحقیق)
24 حضرت امام حسن ؓ کی وفات ، حضرت امیر معاویہ ؓ اور روایات میں آگ کا انگارہ کے الفاظ(پارٹ1)
25 خلافت علیؓ کے بعد شر تھا جس میں بر سر ممبر علیؓ پر لعنت کی جاتی تھی(عمدۃالقاری)
26 معاویہؓ نے اپنے زمانہ میں حضرت علیؓ پر سب و شتم کی بدعت جاری کی ہے(تاریخ اسلام، مسلمانوں کا عروج و زوال)۔
27 عمرؓ بن عبدالعزیز کے دور میں حضرت علیؓ پر سب و شتم کا سلسلہ بند ہوا (تاریخ ملت)
28 آل فاطمہؓ کی توہین حضرت علیؓ پر تبرا بازی فضائل معاویہؓ گھڑے گئے(سیرت النبی شبلی)
29 1.معاویہ نے رسوا کن اور حیا سوز بدعت ممبروں پر تبرا بازی ایجاد کی۔ 2۔ بحکم امیر معاویہ منابر پر حضرت علیؓ کی شان میں گستاخی کی گئی
30 60 سال تک خطبوں میں حضرت علی رضی اللہ عنہ پر سب و شتم ہوتا رہا۔  (الخلفاء الراشدون)
31 سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو زہر دینے کا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب جھوٹا واقعہ
32 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے احکامات رسالت کی خلاف ورزی کی۔(مومن کے ماہ وسال)
33 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے سود کھایا ہے وہ حلق تک جہنم میں ہے ۔ (شرح معانی الاثار، نکیرات الاعیان)
34 ️ معاویہ (رضی اللہ عنہ) اور عمرو بن العاص (رضی اللہ عنہ) نے امامِ حق کے خلاف بغاوت کی. (ما قال اصحاب الانابه)
35 حضرت معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے بُغض علی سے سنت کو ترک کر دیا۔(معاویہ ؓ کے ڈر سے لبیک نہ پڑھنا) سیدنامعاویہ رض لوگوں کو تلبیہ سے روکتے تھے؟
36 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حد سرقہ کو ترک کیا۔ (احکام السلطانيہ)
37 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے خلاف سنت کافروں کو مسلمانوں کا وارث قرار دیا۔ (البدایہ والنہایہ، المغنی)
38 ️ معاویہ ظالم اور حد سے بڑھنے والا باغی تھا۔ (الجواهر المضیہ)
39 ️ امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) خطاء کار اور امام حق پر بغاوت کرنے والا تھا۔(التمہید ابو الشکور السلمی)
40 معاویہ (رضی اللہ عنہ) ظالم اور خارجی تھا۔(ادب القاضی)
41 معاویہ (رضی اللہ عنہ) راہ حق سے ہٹا ہوا ائمہ پر خروج کرنے والا تھا۔ (ادب القاضی)
42 1: معاویہ (رضی اللہ عنہ) آگ کے ایک صندوق میں ہے۔ 2: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوسفیان، معاویہ، مروان بن حکم پر لعنت کی ہے۔ (خلافت بغداد کا دور انحطاط)
43 ️ امیر معاویہ (رضى الله عنہ) مجبوراً اسلام میں داخل ہوا اور بخوشی اسلام سے نکل گیا۔ ( الکامل)
44 اصحابِ جمل وصفین ( حضرت عائشہ و معاویہ وغیرہ) ظالم ہیں۔( دراسات للبيب)
45 معاویہ (رضى الله عنہ) نے غلبہ سے حکومت حاصل کر کے پھر سُنت سیہ کو ایجاد کیا بڑا گناہ کیا ہے۔ (ابوالکلام آزاد زعیم السیاسی)
46 معاویہ (رضی اللہ عنہ) باغی تھا حضرت علی رضی اللہ عنہ اور دیگر جلیل القدر بدری صحابہ رضی اللہ عنہ سے جنگ کی ہے۔ (احکام القرآن)
47 معاویہ (رضی اللہ عنہ) امام پر خروج کرنے والے ظالم بادشاہ تھا۔ ( تبیین الحقائق )
48 معاویہ (رضی اللہ عنہ) باغی اور سلطان جابر تھا۔ (البحرالرائق، فتح القدير، لسان الاحکام فی معرفتہ الاحکام، الہدایه، فتاویٰ جامع الفوائد)
49 امیر معاویہ (رضى الله عنه) کی حکومت غیر قانونی اور ظالمانہ تھی۔ (ادب القاضی)
50 1: امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے دینار پر اپنی تصویر بنا کر قیصر و کسریٰ کا اتباع کیا۔ (امیر معاویہ از انیس زکریا نصولی) 2: معاویہ (رضی اللہ عنہ) اور اس کا باپ مؤلفۃ القلوب میں سے تھے جو کفر کو چُھپاتے تھے۔ (الحسن و الحسین رضاء مصری) 3: رسول پاکﷺ نے معاویہ (رضی اللہ عنہ) اس کے بھائی عتبہ اور ابوسفیان (رضی اللہ عنہ) پر لعنت کی۔ (الحسن و الحسین رضا، مصری) 4: رسول پاکﷺ نے سات مقامات پر ابوسفیان (رضی اللہ عنہ) پر لعنت کی۔ (ایضاً) 5: معاویہ (رضی اللہ عنہ) خود گمراہ تھا اور دوسروں کو گمراہ کرنے والا تھا۔(طبری) 6: معاویہ (رضی اللہ عنہ) باطن میں باغی تھا ظاہر میں دم عثمانؓ کا نام لے کر اپنی بغاوت پر پردہ ڈالتا تھا۔ (البیان الاظہر)
51 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے اہلبیت کی قدر نہ پہچانی۔ (عون المعبود)
52 حضرت معاویہ (رضی اللہ عنہ) جاہلیت کے بُتوں میں سے ایک بُت ہے (البدایہ والنہایہ)
53 لوگ معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر اسی طرح تبرا کرتے تھے جس طرح حضرت علیؓ کرتے تھے۔ (احکام القرآن
54 سب سے پہلے امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے نماز کی تکبیرات کو گھٹایا. (مؤطا امام مالک، کتاب الدلائل)
55 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حجر بن عدی کو محض محبت علی رضی اللہ عنہ کی وجہ سے قتل کیا۔ (تتمہ المختصر فی اخبار البشر)
56 ️ سانحہ کربلا کی بنیاد امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے رکھی۔ (تشکیل جدیدالبیان اسلامیہ)
57 ️ معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے محمد بن ابی بکر کو قتل کر کے لاش گدھے کی کھال میں رکھ کر جلا دی۔ (خلافت وملوکیت)
58 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) شہادت امام حسن رضی اللہ عنہ سن کر خوش ہوا اور سجدہ شکر بجا لایا. (ربیع الابرار، و نصوص الاخیار)
59 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی ماں ہندہ کے سینے میں حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت حمزہؓ کی دشمنی بھری ہوئی تھی۔ (شاهنامہ اسلام )
60 ️ سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر لعنت کی. (الکامل)
61 ️ امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حضرت حسنؓ کو شہید کروایا۔ (مروج الذاہب،سیر الاولیاء)
62 ️ معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے ناحق مال کھانے اور لوگوں کو ناحق قتل کرنے کا حکم دیا۔ (مسند ابی عوانہ)
63 "چار آدمیوں نے حضرت امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کا باپ ہونے کا دعوی کیا" (ربیع الابرار)
64 "امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نامعلوم باپ کا بیٹا تھا" حوالہ "انسانیت موت کے دروازے پر، اور شہادت حسین از ابوکلام آزاد")
65 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے اپنی والدہ کی توہین کی۔ (کتاب روض الاحبار)
66 امیر معاویہ نے بت فروشی کر کے بت پرستی میں مدد کی ہے۔(کتاب المبسوط)
67 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ کی والدہ ایک فاحشہ عورت تھی۔(دیوانِ حسان)
68 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی فضیلت میں ایک روایت بھی صحیح نہیں۔ (فتح الباری اللالی المصنوعہ فی الاحادیث الموضوعہ منہاج السنہ، فوائد المجموعہ فی بیان احادیث الموضوعہ، شرح السفر السعادت مشکوۃ فارسی، تنزیہ الشرعیہ المرفوعہ، کتاب الموضوعات، کشف الخفاء، منہاج السنہ، ضیاء النور، احیاء السنہ)
69 جنگ صفین میں معاویہ (رضی اللہ عنہ) گمراہی ظاہر ہو گئی  (اسدالغابہ)
70 امیر معاویہ (رضى الله عنہ) نے اسلامی شرع سے انحراف کیا احکام قرآن و سنت سے روگردانی کی.  (حضرت علیؓ تاریخ اور سیاست کی روشنی میں)
71 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) دُشمنانِ رسولﷺ میں سے تھے (تاریخ الامم الاسلامیہ)
72 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی نسبت "حضرت" اور "رضی اللہ عنہ" کہنا بڑی جرات اور بے باکی ہے (حیات وحید الزمان)
73 معاویہ (رضی اللہ عنہ) اور ان کی جماعت سُنتِ رسولﷺ کے دشمن تھے۔ (اسدالغابہ)
74 معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی جبری حکومت تھی معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے زبردستی تشدد سے یزید کی بیعت لی (تہذیب و تمدن اسلامی)
75 1: ۔معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حکومت جبری لی تھی۔ 2: ۔معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مخالفت کرتے ہوئے ایک ولدالزنا کو اپنا بھائی بنا لیا (مسلمانوں کا عروج و زوال، الکوکب الدُرِی)
76 معاویہ کا دورحکومت ظلم و استبداد کا دور تھا۔ (تحفہ اثناء عشریہ)
77 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے سنت بد ایجاد کی، قوت اور رشوت کے ذریعے بیعت لی۔ (امامت عظمیٰ)
78 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے قیصر و کسریٰ کی سُنت پر عمل کرتے ہوئے یزید کو نامزد کیا۔ (کلیات شبلی
79 سانحہ کربلا کی بنیاد امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے رکھی۔ (تشکیل جدیدالبیان اسلامیہ)
80 اسلام میں پہلا باغی امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) ہے۔ (شرح مقاصد)
81 معاویہ (رضی اللہ عنہ) اذان میں شہادت رسالت کو ختم کرنا چاہتا تھا۔ (مروج الذہب للمسعودی، الاخبارالموقفات)
82 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) سود خور تھا۔ (ابن ماجہ، السنن الکبریٰ، طحاوی)
83 معاویہ (رضی اللہ عنہ) بدعتی امرا میں سے ایک ہے۔ (المستدرک، تاريخ دمشق الکبير) .
84 دربارِ معاویہ (رضی اللہ عنہ) میں میں غدر کی نسبت رسول اللہﷺ کی طرف دی جاتی تھی۔ (الصارم المسلول)
85 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) حضرت علیؓ اور اولاد علیؓ سے تعصب رکھتا تھا۔ (مسند احمد بن حنبل)
86 1.معاویہ (رضی اللہ عنہ) کے دور حکومت میں حضرت علیؓ کی توہین کی جاتی تھی۔ (کتاب آثار قیامت) 2.امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے اسلام پر کاری ضرب لگائی۔ (سنت کی آئینی حیثیت)
87 1: معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے خلاف سنت تسمیہ کو ترک کر دیا اور بہت سی بدعات کا ارتکاب کیا۔ (دراسات اللبيب) 2: معاویہ (رضی اللہ عنہ) لوگوں کو جبراً مذہب علی اختیار کرنے سے روکتا تھا۔ (دراسات اللبيب)
88 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) شراب پیتا تھا (مسند امام بن حنبل)
89 شیعہ لوگ کہتے ہیں کہ قرآن مجید کے پندرہویں پارہ کی آیت نمبر 60 میں الشجرہ الملعونہ سے مراد بلا اختلاف ائمہ مفسرین اور بالاتفاق شیعہ سنی بنو امیہ ہیں اس لیے بنو امیہ قرآن کے فرمان کے مطابق ملعون ہوئے اس لئے ان پر لعنت بھیجنا ضروری ہے
90 ممبر نبوی پر بندر (بنو اُمیہ) ناچ رہے ہیں شیعہ حضرات بنو اُمیہ کی مذمت میں درج ذیل آیت پیش کر کے اس کا شان نزول یہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب میں بنو اُمیہ کو ممبر پر چڑھتے دیکھا، تو آنحضرتﷺ غمناک ہوئے اس کے بعد رسولﷺ کو ہنستے ہوئے نہیں دیکھا گیا آیت یہ ہے  وَمَا جَعَلْنَا الرُّؤْيَا الَّتِي أَرَيْنَاكَ إِلَّا فِتْنَةً لِّلنَّاسِ ہم نے جو خواب آپ کو دکھایا وہ لوگوں کے لئے آزمائش ہے
91 شیعہ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو سفیان (رضی اللہ عنہ) کو گدھے پر سوار دیکھا اس کا ایک بیٹا معاویہ (رضی اللہ عنہ) سواری کو آگے سے کھینچ رہا تھا جبکہ دوسرا بیٹا یہ یزید سواری کو پیچھے سے ہانک  رہا تھا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھ کر فرمایا سوار سواری کو کھینچنے والے اور ہانکنے والے پر لعنت ہو۔ دوم یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ابوسفیان (رضی اللہ عنہ) نے عبدمناف کو کہا تھا کہ اہل اسلام کو جلدی اپنی گرفت میں لے لو جنت دوزخ نہیں ہے۔ سوم یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ابو سفیان (رضی اللہ عنہ) نے جبل احد پر کھڑے ہو کر اپنے ساتھیوں سے کہا تھا کہ یہ وہ مقام ہے جہاں سے ہم نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اصحابِ محمد  (رضی اللہ عنہ) کو ہٹایا تھا۔
92 شیعہ کہتے ہیں کہ امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ جنگ و جدل کیا ہے ملک میں فتنہ فساد برپا کیا خونریزی کو حلال جاننا اس طرح آپ سے قتال کرنے والوں نے اسلام کی رسی کو اپنی گردن سے نکال دیا۔
93 شیعہ حضرات کی طرف سے حضرت امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر یہ بھی اعتراض کیا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنا اثر رسوخ ورعب دبدبہ سے اپنے بیٹے یزید کی بیعت حاصل کی تھی اور اسلام میں قیصر وکسری کی سنت کو رائج کیا تھا جبکہ انہیں یزید کے فسق و فجور کا علم تھا۔
94 شیعہ حضرات حضرت امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر یہ طعن کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کو تحریر لکھنے کے لیے طلب فرمایا اور امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے بہانہ بنا کر اس کو ٹالا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بد دعا دی کہ اللہ تیرے شکم کو کبھی سیر نہ کرے۔
95 شیعہ حضرات یہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جب تم معاویہ (رضی اللہ عنہ) کو منبر پر دیکھو تو اسے قتل کر دو
96 شیعہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا معاویہ (رضی اللہ عنہ) ایک تابوت میں دوزخ کے نچلے درجے میں ہو گا اور کہے گا اس سے قبل میں نافرمان اور مفسد تھا۔
97 امیر معاویہ کی بیوی کے غیر مردوں سے ناجائز تعلقات تھے۔ معاذاللہ۔ (حیات ایوان)
98 ایک گواہ اور ایک قسم کے ساتھ فیصلہ کی بدعت معاویہ نے پیدا کی۔ (موطا امام محمد،شرح الوقایہ التوضيح)
99 امیر معاویہ نے اسلام میں بری سنت حضرت علیؓ پر لعن طعن ایجاد کی۔ (الامام زید مصنفہ ابو زہرہ
100 معاویہؓ قنوت میں حضرت علیؓ پر بددعا کرتا تھا۔ (تتمہ المختصر فی اخبار البشر)
101 حضرت امیر معاویہ حضرت علیؓ ، امام حسنؓ،  امام حسینؓ  اور ابن عباسؓ  پر لعنت کرتا تھا (البدایہ والنہایہ)
102 اعتراض:حضرت امیر معاویہؓ کا جہنم میں آگ کے تابوت میں ہونا (معاذاللہ)
103 بنوامیہ کے سلاطین، خلیفہ چہارم پر طعن و تشنیع کرتے تھے (نفع المفتی والسائل)