Sunni Library



شیعہ کہتے ہیں کہ امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ جنگ و جدل کیا ہے ملک میں فتنہ فساد برپا کیا خونریزی کو حلال جاننا اس طرح آپ سے قتال کرنے والوں نے اسلام کی رسی کو اپنی گردن سے نکال دیا۔

خادم صحابہ


شیعہ کہتے ہیں کہ امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ جنگ و جدل کیا ہے ملک میں فتنہ فساد برپا کیا خونریزی کو حلال جاننا اس طرح آپ سے قتال کرنے والوں نے اسلام کی رسی کو اپنی گردن سے نکال دیا۔ 

♦️الجواب اہلسنّت ♦️

اس سے پہلے کہ ہم اعتراض کے جواب میں کچھ عرض کریں کچھ ضروری اور اصولی باتیں پیش کرنا ضروری سمجھتے ہیں 

اہل سنت کا عقیدہ ہے، والصحابہ کلھم عدول 

" تمام صحابہ صفت عدل سے متصف تھے"

کسی کی طرف بدگمانی اور بد نیتی کی نسبت نہیں کر سکتے۔ مشورہ اور رائے میں اختلاف کر سکتے ہیں۔ ان کے کسی فیصلے کے متعلق یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ صحیح نہیں تھا۔ اس سے ایمان و عقیدے میں کچھ فرق نہیں پڑتا، لیکن اگر کوئی شخص بدنیتی کو کسی اور صحابی رسولﷺ کی طرف منسوب کرتا ہے وہ اہلسنّت سے خارج ہو جاتا ہے یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ہر صحابی کی نیک نیتی ہر قسم کے شک و شبہ سے بالاتر ہے اس لیے حضرت علی رضی اللہ عنہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے جو بھی فیصلے کیے ہیں اخلاص نیت کے ساتھ امت اور دین اسلام کی بھلائی کے لیے کیے ہیں۔

  دوسری بات آپ یہ سمجھیں عِصمت خاصہ نبوت ہے نبوت ختم ہوئی تو معصومیت بھی ختم ہو گئی۔ اب اجتہاد کا دروازہ کھلا ہے اجتہاد میں مجتہد اپنی امکانی حد تک کوشش کرتا ہے کہ اس کی رائے خود قرآن و سنت سے ماخوذ اور مطابقت رکھتی ہو۔ وحی کا دروازہ بند ہے اس لئے مجتہد معصوم عن الخطا نہیں ہے۔ اس کے اجتہاد میں خطاء بھی ہو سکتی ہے  لیکن اگر نیک نیتی کے ساتھ کی خطاء ہے تو اہلسنّت کا عقیدہ یہ ہے کہ مجتہد خاطی کو ایک درجہ کا ثواب ملے گا۔ انبیاء کے علاوہ کوئی بھی معصوم عن الخطا نہیں ہے اس لیے باقی سب کے فیصلے میں خطاء کا امکان موجود ہوتا ہے اس لیے اگر کوئی مجتہد کے فیصلے میں یہ کہتا ہے کہ ان سے یہ خطا ہوئی یہ نہ کرتے یا یہ کرتے تو بہتر تھا تو ہم اس کی زبان نہیں پکڑ سکتے۔ اس کی مثالیں قرآن و حدیث اور تاریخ اسلام میں بے شمار ہیں۔ اس لیے جن احکامات میں وحی کی روشنی نہیں ہے ان درپیش مسائل میں دو آراء کا ہونا ایک فطری بات ہے۔ آدم و حوا علیہ الصلوٰۃ السلام میں رائے کا اختلاف ہے جس کی وجہ سے انہیں جنت سے زمین پر آنا پڑا۔ حضرت موسی اور حضرت خضر میں اختلاف ہوا۔ موسی وھارون علیہ السلام میں اختلاف ہوا۔ حضرت داؤد علیہ السلام اور حضرت سلیمان علیہ السلام میں کھیتی اور بچے کے مسئلے پر اختلاف رائے ہوا۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں قیدیوں کے بارے میں اختلاف ہوا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ میں منکرین زکوۃ کے خلاف جہاد میں اختلاف ہوا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اصحاب بدر کے وظائف کم زیادہ مقرر کروائے لیکن بعد میں اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنے کئی فیصلے تبدیل کیے۔ اس طرح حضرت علی رضی اللہ عنہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ میں قصاصِ عثمان پر اختلاف ہوا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ عثمان رضی اللہ عنہ  کے قصاص کو سب چیزوں پر مقدم سمجھتے تھے۔ وہ خلافت کے دعویدار نہ تھے اور نہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کے منکر تھے ان کے سامنے اصحابِ رضوان کا واقعہ دلیل تھا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ وسلم کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کی خبر ملی تو قصاص عثمان کو سب چیزوں پر مقدم رکھا۔ سب صحابہ سے خون عثمان کی بیعت لی اپنی ساری پونجی خون عثمان کے قصاص میں قربان کرنے کے لیے تیار ہوگئے۔ اللہ تعالیٰ نے بیعت کرنے والے تمام صحابہ کرام کو اپنی رضا کی سند عطا فرمائی لیکن حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کو سب چیزوں پر مقدم سمجھتے تھے۔ ان کے سامنے خلافت ابوبکر دلیل اور حجت تھی کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کفن ودفن سے بھی مقدم خلافت کو سمجھا گیا تھا تاکہ امت میں کسی طرح کا اختلاف پیدا نہ ہو اور تمام کام منظم طریقے کے مطابق ہوں۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے مقرر کردہ گورنروں کی معزولی اور قاتلین عثمان سے بیعت خلافت اور امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے صلح کے مسئلہ پر حضرت علی رضی اللہ عنہ  اور حضرت حسنین رضی اللہ عنہ  کا اختلاف ہوا۔ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے حق میں خلافت سے دستبردار ہونے کے مسئلے پر حسنینؓ کا اختلاف ہوا۔ جبکہ شیعہ کے نزدیک تینوں امام معصوم ہیں۔ مرکز اسلام کو مدینہ سے کوفہ منتقل کرنے پر حضرت علی رضی اللہ عنہ  اور صحابہ کرام میں اختلاف ہوا۔ اس طرح جنگ صفین اور خلافت یزید پر اختلاف ہوا  ہے۔

 یہ مثالیں ہم نے اس لیے دی ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ اجتہادی مسائل میں دو رائے کا ہونا اور ایک  رائے میں غلطی کا امکان ہو سکتا ہے اسے ہم اجتہادی خطا قرار دیں گے اسے نیک نیتی پر مبنی کریں گے یہی بات  صحابہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ حضرت عمر بن عاص رضی اللہ عنہ صحابہ رضی اللہ عنہ حضرت علی رضی اللہ عنہ حضرت حسن حسین رضی اللہ عنہ کے بارے میں کہی جا سکتی ہے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اسلام میں مسابقت کی خدمات اور بے شمار محاسن و فضائل کا حامل ہونا مسلم ہے ان کے فضائل و کمالات اور اعلیٰ مرتبہ و مقام ہونے کا کوئی مسلمان منکر نہیں ہے۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ جنگ جمل اور جنگ صفین اسلام و کفر کی جنگ نہیں تھی ان کے اسباب و علل دوسرے تھے اس سارے فتنے کی آگ بھڑکانے والے عبداللہ بن سبا اور اس کے حواری تھے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی شہادت حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے خلاف شورش ہنگامہ آرائی اور  شہادت حسین رضی اللہ عنہ کا الم ناک واقعہ پیش آیا۔ ان تمام واقعات میں حضرت عبداللہ ابن زبیر کی شہادت حضرت عمار اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شہادت حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر قاتلانہ حملہ جنگ جمل اور جنگ صفین اور جنگ نہروان میں خفیہ ہاتھ یہودی سبائیوں کا تھا جو مدینہ اور خیبر کے یہودیوں کا مسلمانوں سے بدلہ لینا چاہتے تھے۔ جنگ جمل اور صفین میں بارہا حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے صلح کی کوشش کی لیکن ہر بار یہودی ٹولہ جو ان کی صفوں میں گُھسا ہوا تھا ان کی مساعی جمیلہ کو تار تار کر دیتا تھا۔ آخرکار صحابہ کے کوشش ناکام ہوئی اور جنگ ہوگئی پھر امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ میں صلح ہوئی،  تین صوبے حضرت علی رضی اللہ عنہ اور تین صوبے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے حصے میں آ گئے۔ اس صلح کے جواب میں انہیں سبائیوں نے تحکیم کا بہانہ بنا کر حضرت علی رضی اللہ عنہ کو شہید کر دیا۔ حضرت علی کی شہادت کے بعد کوفیوں نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کر لی۔

 حضرت علی کے عہد خلافت میں مدینہ منورہ کی مرکزیت مہاجرین و انصار کی شورائیت اور عالم اسلام کی وحدت ختم ہو گئی تھی۔ حضرت امیر معاویہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہما کے عہد خلافت سے شام کے گورنر چلے آرہے تھے ان کی رعایا ان کی رعایا پروری کی وجہ سے نہایت خوش اور فوج انتہائی وفادار تھی وہ خون عثمان رضی اللہ عنہ کا مطالبہ لے کر کھڑے ہوگئے۔ وہ مدعی خلافت تھے نہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کے منکر تھے۔ ان کا مطالبہ یہ تھا کہ قاتلین عثمان کو جو حضرت علی رضی اللہ علیہ وسلم کی شوریٰ اور فوج میں شامل اور پیش پیش ہیں اور سیاست وقت پر چھائے ہوئے ہیں انہیں سزا دی جائے۔ ان کے بعد وہ بیعت کرلیں گے۔

 حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس کا جواب یہ دیا کہ اس وقت ان پر ہاتھ ڈالنا ممکن نہیں ہے اس کا جواب حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے یہ دیا کہ اگر آپ کے لئے ان پر ہاتھ ڈالنا ممکن نہیں ہے تو انہیں اپنی شوریٰ اور فوج سے نکال دیں اور ان سے لاتعلقی کا اظہار کریں لیکن حضرت علی رضی اللہ عنہ اس پر بھی راضی نہ ہوئے یہاں یہ سمجھ لینا ضروری ہے کہ ان دونوں حضرات کے درمیان خلافت کے بارے میں کوئی اختلاف نہیں تھا اختلاف صرف قاتلین عثمان سے قصاص لینے کے بارے میں تھا اور دونوں فریق اپنے اپنے موقف پر قائم رہے اور نوبت جنگ تک آ پہنچی۔ اس میں کس کا موقف صحیح تھا اور کس کا غلط اس میں دو رائے ہو سکتے ہیں ہم کسی پر قدغن نہیں لگا سکتے لیکن یہ اہلسنت کا موقف یہ ہے دونوں کے دونوں فریق مجتہد  تھے اور رضا الٰہی اور حق کی طلب میں آئے تھے اس میں حضرت علی اقرب الی الحق تھے اور حضرت امیر معاویہ مجتہد تھے ان سے اجتہادی خطا ہوئی جو شرعاً معذور ماجور ہیں اہلسنّت کا یہ فیصلہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے مقام ارفع اور ان کی دینی خدمات اور اسلامی اصول و ضوابط کی بنیاد پر ہے ورنہ اگر صرف تاریخی واقعات سامنے رکھ کر شیعہ کی طرح بے لاگ تبصرہ کیا جائے تو خون عثمان کا سارا الزام حضرت علی رضی اللہ عنہ پر لگ جاتا ہے خلافت کے بارے میں ہمارا موقف یہ ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شہادت اور حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی صلح کے بعد حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ خلیفہ برحق تھے۔


اس کیٹیگری میں موجود دیگر آرٹیکلز


نمبر عنوانات
1 حضرت سیدنا حسنؓ کی حضرت امیر معاویہؓ سے صلح
2 حضرت امیر معاویہ کی وفات کی وجہ ان کے جسم میں پھوڑا (دبیلہ) ہوجانا تھا!
3 سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے صفین کے مقتولین کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ ھمارے اور ان کے مقتولین جنت ميں جائيں گے۔
4 سیدنا سفینہ رضی اللہ عنہ نے خاندان بنوامیہ سے متعلق فرمایا: ’’ان کی حکومت شریرترین بادشاہت میں سے ایک ہے۔
5 کیا بنو امیہ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور دیگر  اموی بد ترین بادشاہ تھے نعوذ باللہ
6 کیا عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ کو سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں تمہارے باپ سے زیادہ خلافت کا حق دار ہوں؟؟؟
7 صلح کے بعد حسن رضی اللہ عنہ اور معاویہ رضی اللہ عنہ کے تعلقات
8 کیا معاویہ رضی اللہ عنہ کا شمار بارہ خلفاء میں ہوتا ہے؟
9 حضرت امیر معاویہ ؓ اور بت فروشی (شیعہ اعتراض کا تحقیقی رد)۔
10 رافضی پروفیسر کو سیدنا معاویہؓ کے متعلق مولوی کا منہ توڑ جواب
11 کیا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کا لشکر باغی ہے ؟ بخاری حدیث نمبر 2812 کی وضاحت
12 کیا شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے فضائل کا انکار کیا؟
13 حضرت امیر معاویہؓ پر علامہ بدرالدین عینیؒ کا اعتراض ؟
14 کیا صحیح مسلم کی حدیث میں حضرت امیر معاویہ رض نے سیدنا علی رض کو گالیاں دینے کا حکم دیا؟
15 کیا سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ ناحق قتل کرواتے تھے اور ناجائز مال کھانے کا حکم دیا کرتے تھے؟ (صحیح مسلم، مسند احمد)
16 "اگر آپ اس دور میں ہوتے تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے گروہ میں ہوتے یا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے گروہ میں ہوتے؟"
17 کیا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کو حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے بد دعا دی۔؟
18 کیا حضرت معاویہؓ نے حضرت حسن ؓ کے ساتھ معاہدے کی شرائط پوری نہ کیں؟
19 صلح حسنؓ اور امیر معاویہؓ کی ایک شرط کی حقیقت
20 فتنوں کا زمانہ اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ
21 کیا معاويہ بن أبي سفيان ؓ سیدنا علی ؓ کو گالیاں دیتے یا دلواتے تھے؟
22 حضرت امام حسن ؓ کی وفات ، حضرت امیر معاویہ ؓ اور روایات میں آگ کا انگارہ کے الفاظ (پارٹ2)
23 حضرت امیر معاویہ کا قبول اسلام فتح مکہ سے پہلے (تحقیق)
24 حضرت امام حسن ؓ کی وفات ، حضرت امیر معاویہ ؓ اور روایات میں آگ کا انگارہ کے الفاظ(پارٹ1)
25 خلافت علیؓ کے بعد شر تھا جس میں بر سر ممبر علیؓ پر لعنت کی جاتی تھی(عمدۃالقاری)
26 معاویہؓ نے اپنے زمانہ میں حضرت علیؓ پر سب و شتم کی بدعت جاری کی ہے(تاریخ اسلام، مسلمانوں کا عروج و زوال)۔
27 عمرؓ بن عبدالعزیز کے دور میں حضرت علیؓ پر سب و شتم کا سلسلہ بند ہوا (تاریخ ملت)
28 آل فاطمہؓ کی توہین حضرت علیؓ پر تبرا بازی فضائل معاویہؓ گھڑے گئے(سیرت النبی شبلی)
29 1.معاویہ نے رسوا کن اور حیا سوز بدعت ممبروں پر تبرا بازی ایجاد کی۔ 2۔ بحکم امیر معاویہ منابر پر حضرت علیؓ کی شان میں گستاخی کی گئی
30 60 سال تک خطبوں میں حضرت علی رضی اللہ عنہ پر سب و شتم ہوتا رہا۔  (الخلفاء الراشدون)
31 سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کو زہر دینے کا سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب جھوٹا واقعہ
32 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے احکامات رسالت کی خلاف ورزی کی۔(مومن کے ماہ وسال)
33 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے سود کھایا ہے وہ حلق تک جہنم میں ہے ۔ (شرح معانی الاثار، نکیرات الاعیان)
34 ️ معاویہ (رضی اللہ عنہ) اور عمرو بن العاص (رضی اللہ عنہ) نے امامِ حق کے خلاف بغاوت کی. (ما قال اصحاب الانابه)
35 حضرت معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے بُغض علی سے سنت کو ترک کر دیا۔(معاویہ ؓ کے ڈر سے لبیک نہ پڑھنا) سیدنامعاویہ رض لوگوں کو تلبیہ سے روکتے تھے؟
36 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حد سرقہ کو ترک کیا۔ (احکام السلطانيہ)
37 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے خلاف سنت کافروں کو مسلمانوں کا وارث قرار دیا۔ (البدایہ والنہایہ، المغنی)
38 ️ معاویہ ظالم اور حد سے بڑھنے والا باغی تھا۔ (الجواهر المضیہ)
39 ️ امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) خطاء کار اور امام حق پر بغاوت کرنے والا تھا۔(التمہید ابو الشکور السلمی)
40 معاویہ (رضی اللہ عنہ) ظالم اور خارجی تھا۔(ادب القاضی)
41 معاویہ (رضی اللہ عنہ) راہ حق سے ہٹا ہوا ائمہ پر خروج کرنے والا تھا۔ (ادب القاضی)
42 1: معاویہ (رضی اللہ عنہ) آگ کے ایک صندوق میں ہے۔ 2: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوسفیان، معاویہ، مروان بن حکم پر لعنت کی ہے۔ (خلافت بغداد کا دور انحطاط)
43 ️ امیر معاویہ (رضى الله عنہ) مجبوراً اسلام میں داخل ہوا اور بخوشی اسلام سے نکل گیا۔ ( الکامل)
44 اصحابِ جمل وصفین ( حضرت عائشہ و معاویہ وغیرہ) ظالم ہیں۔( دراسات للبيب)
45 معاویہ (رضى الله عنہ) نے غلبہ سے حکومت حاصل کر کے پھر سُنت سیہ کو ایجاد کیا بڑا گناہ کیا ہے۔ (ابوالکلام آزاد زعیم السیاسی)
46 معاویہ (رضی اللہ عنہ) باغی تھا حضرت علی رضی اللہ عنہ اور دیگر جلیل القدر بدری صحابہ رضی اللہ عنہ سے جنگ کی ہے۔ (احکام القرآن)
47 معاویہ (رضی اللہ عنہ) امام پر خروج کرنے والے ظالم بادشاہ تھا۔ ( تبیین الحقائق )
48 معاویہ (رضی اللہ عنہ) باغی اور سلطان جابر تھا۔ (البحرالرائق، فتح القدير، لسان الاحکام فی معرفتہ الاحکام، الہدایه، فتاویٰ جامع الفوائد)
49 امیر معاویہ (رضى الله عنه) کی حکومت غیر قانونی اور ظالمانہ تھی۔ (ادب القاضی)
50 1: امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے دینار پر اپنی تصویر بنا کر قیصر و کسریٰ کا اتباع کیا۔ (امیر معاویہ از انیس زکریا نصولی) 2: معاویہ (رضی اللہ عنہ) اور اس کا باپ مؤلفۃ القلوب میں سے تھے جو کفر کو چُھپاتے تھے۔ (الحسن و الحسین رضاء مصری) 3: رسول پاکﷺ نے معاویہ (رضی اللہ عنہ) اس کے بھائی عتبہ اور ابوسفیان (رضی اللہ عنہ) پر لعنت کی۔ (الحسن و الحسین رضا، مصری) 4: رسول پاکﷺ نے سات مقامات پر ابوسفیان (رضی اللہ عنہ) پر لعنت کی۔ (ایضاً) 5: معاویہ (رضی اللہ عنہ) خود گمراہ تھا اور دوسروں کو گمراہ کرنے والا تھا۔(طبری) 6: معاویہ (رضی اللہ عنہ) باطن میں باغی تھا ظاہر میں دم عثمانؓ کا نام لے کر اپنی بغاوت پر پردہ ڈالتا تھا۔ (البیان الاظہر)
51 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے اہلبیت کی قدر نہ پہچانی۔ (عون المعبود)
52 حضرت معاویہ (رضی اللہ عنہ) جاہلیت کے بُتوں میں سے ایک بُت ہے (البدایہ والنہایہ)
53 لوگ معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر اسی طرح تبرا کرتے تھے جس طرح حضرت علیؓ کرتے تھے۔ (احکام القرآن
54 سب سے پہلے امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے نماز کی تکبیرات کو گھٹایا. (مؤطا امام مالک، کتاب الدلائل)
55 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حجر بن عدی کو محض محبت علی رضی اللہ عنہ کی وجہ سے قتل کیا۔ (تتمہ المختصر فی اخبار البشر)
56 ️ سانحہ کربلا کی بنیاد امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے رکھی۔ (تشکیل جدیدالبیان اسلامیہ)
57 ️ معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے محمد بن ابی بکر کو قتل کر کے لاش گدھے کی کھال میں رکھ کر جلا دی۔ (خلافت وملوکیت)
58 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) شہادت امام حسن رضی اللہ عنہ سن کر خوش ہوا اور سجدہ شکر بجا لایا. (ربیع الابرار، و نصوص الاخیار)
59 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی ماں ہندہ کے سینے میں حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت حمزہؓ کی دشمنی بھری ہوئی تھی۔ (شاهنامہ اسلام )
60 ️ سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر لعنت کی. (الکامل)
61 ️ امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حضرت حسنؓ کو شہید کروایا۔ (مروج الذاہب،سیر الاولیاء)
62 ️ معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے ناحق مال کھانے اور لوگوں کو ناحق قتل کرنے کا حکم دیا۔ (مسند ابی عوانہ)
63 "چار آدمیوں نے حضرت امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کا باپ ہونے کا دعوی کیا" (ربیع الابرار)
64 "امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نامعلوم باپ کا بیٹا تھا" حوالہ "انسانیت موت کے دروازے پر، اور شہادت حسین از ابوکلام آزاد")
65 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے اپنی والدہ کی توہین کی۔ (کتاب روض الاحبار)
66 امیر معاویہ نے بت فروشی کر کے بت پرستی میں مدد کی ہے۔(کتاب المبسوط)
67 "معاویہ" کے معنیٰ کتیا کے ہیں جو کتوں کے ساتھ مل کر بھونکتی ہے۔ تہذیب الکمال،  فی اسماءالرجال، شرح عقائد النبراس، ربیع الابرار و نصوص الابرار، تاریخ الخلفاء)
68 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ کی والدہ ایک فاحشہ عورت تھی۔(دیوانِ حسان)
69 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی فضیلت میں ایک روایت بھی صحیح نہیں۔ (فتح الباری اللالی المصنوعہ فی الاحادیث الموضوعہ منہاج السنہ، فوائد المجموعہ فی بیان احادیث الموضوعہ، شرح السفر السعادت مشکوۃ فارسی، تنزیہ الشرعیہ المرفوعہ، کتاب الموضوعات، کشف الخفاء، منہاج السنہ، ضیاء النور، احیاء السنہ)
70 جنگ صفین میں معاویہ (رضی اللہ عنہ) گمراہی ظاہر ہو گئی  (اسدالغابہ)
71 امیر معاویہ (رضى الله عنہ) نے اسلامی شرع سے انحراف کیا احکام قرآن و سنت سے روگردانی کی.  (حضرت علیؓ تاریخ اور سیاست کی روشنی میں)
72 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) دُشمنانِ رسولﷺ میں سے تھے (تاریخ الامم الاسلامیہ)
73 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی نسبت "حضرت" اور "رضی اللہ عنہ" کہنا بڑی جرات اور بے باکی ہے (حیات وحید الزمان)
74 معاویہ (رضی اللہ عنہ) اور ان کی جماعت سُنتِ رسولﷺ کے دشمن تھے۔ (اسدالغابہ)
75 معاویہ (رضی اللہ عنہ) کی جبری حکومت تھی معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے زبردستی تشدد سے یزید کی بیعت لی (تہذیب و تمدن اسلامی)
76 1: ۔معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حکومت جبری لی تھی۔ 2: ۔معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مخالفت کرتے ہوئے ایک ولدالزنا کو اپنا بھائی بنا لیا (مسلمانوں کا عروج و زوال، الکوکب الدُرِی)
77 معاویہ کا دورحکومت ظلم و استبداد کا دور تھا۔ (تحفہ اثناء عشریہ)
78 معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے سنت بد ایجاد کی، قوت اور رشوت کے ذریعے بیعت لی۔ (امامت عظمیٰ)
79 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے قیصر و کسریٰ کی سُنت پر عمل کرتے ہوئے یزید کو نامزد کیا۔ (کلیات شبلی
80 سانحہ کربلا کی بنیاد امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے رکھی۔ (تشکیل جدیدالبیان اسلامیہ)
81 اسلام میں پہلا باغی امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) ہے۔ (شرح مقاصد)
82 معاویہ (رضی اللہ عنہ) اذان میں شہادت رسالت کو ختم کرنا چاہتا تھا۔ (مروج الذہب للمسعودی، الاخبارالموقفات)
83 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) سود خور تھا۔ (ابن ماجہ، السنن الکبریٰ، طحاوی)
84 معاویہ (رضی اللہ عنہ) بدعتی امرا میں سے ایک ہے۔ (المستدرک، تاريخ دمشق الکبير) .
85 دربارِ معاویہ (رضی اللہ عنہ) میں میں غدر کی نسبت رسول اللہﷺ کی طرف دی جاتی تھی۔ (الصارم المسلول)
86 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) حضرت علیؓ اور اولاد علیؓ سے تعصب رکھتا تھا۔ (مسند احمد بن حنبل)
87 1.معاویہ (رضی اللہ عنہ) کے دور حکومت میں حضرت علیؓ کی توہین کی جاتی تھی۔ (کتاب آثار قیامت) 2.امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے اسلام پر کاری ضرب لگائی۔ (سنت کی آئینی حیثیت)
88 1: معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے خلاف سنت تسمیہ کو ترک کر دیا اور بہت سی بدعات کا ارتکاب کیا۔ (دراسات اللبيب) 2: معاویہ (رضی اللہ عنہ) لوگوں کو جبراً مذہب علی اختیار کرنے سے روکتا تھا۔ (دراسات اللبيب)
89 امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) شراب پیتا تھا (مسند امام بن حنبل)
90 شیعہ لوگ کہتے ہیں کہ قرآن مجید کے پندرہویں پارہ کی آیت نمبر 60 میں الشجرہ الملعونہ سے مراد بلا اختلاف ائمہ مفسرین اور بالاتفاق شیعہ سنی بنو امیہ ہیں اس لیے بنو امیہ قرآن کے فرمان کے مطابق ملعون ہوئے اس لئے ان پر لعنت بھیجنا ضروری ہے
91 ممبر نبوی پر بندر (بنو اُمیہ) ناچ رہے ہیں شیعہ حضرات بنو اُمیہ کی مذمت میں درج ذیل آیت پیش کر کے اس کا شان نزول یہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب میں بنو اُمیہ کو ممبر پر چڑھتے دیکھا، تو آنحضرتﷺ غمناک ہوئے اس کے بعد رسولﷺ کو ہنستے ہوئے نہیں دیکھا گیا آیت یہ ہے  وَمَا جَعَلْنَا الرُّؤْيَا الَّتِي أَرَيْنَاكَ إِلَّا فِتْنَةً لِّلنَّاسِ ہم نے جو خواب آپ کو دکھایا وہ لوگوں کے لئے آزمائش ہے
92 شیعہ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو سفیان (رضی اللہ عنہ) کو گدھے پر سوار دیکھا اس کا ایک بیٹا معاویہ (رضی اللہ عنہ) سواری کو آگے سے کھینچ رہا تھا جبکہ دوسرا بیٹا یہ یزید سواری کو پیچھے سے ہانک  رہا تھا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھ کر فرمایا سوار سواری کو کھینچنے والے اور ہانکنے والے پر لعنت ہو۔ دوم یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ابوسفیان (رضی اللہ عنہ) نے عبدمناف کو کہا تھا کہ اہل اسلام کو جلدی اپنی گرفت میں لے لو جنت دوزخ نہیں ہے۔ سوم یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ابو سفیان (رضی اللہ عنہ) نے جبل احد پر کھڑے ہو کر اپنے ساتھیوں سے کہا تھا کہ یہ وہ مقام ہے جہاں سے ہم نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اصحابِ محمد  (رضی اللہ عنہ) کو ہٹایا تھا۔
93 شیعہ حضرات کی طرف سے حضرت امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر یہ بھی اعتراض کیا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنا اثر رسوخ ورعب دبدبہ سے اپنے بیٹے یزید کی بیعت حاصل کی تھی اور اسلام میں قیصر وکسری کی سنت کو رائج کیا تھا جبکہ انہیں یزید کے فسق و فجور کا علم تھا۔
94 شیعہ حضرات حضرت امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) پر یہ طعن کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کو تحریر لکھنے کے لیے طلب فرمایا اور امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) نے بہانہ بنا کر اس کو ٹالا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بد دعا دی کہ اللہ تیرے شکم کو کبھی سیر نہ کرے۔
95 شیعہ حضرات یہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جب تم معاویہ (رضی اللہ عنہ) کو منبر پر دیکھو تو اسے قتل کر دو
96 شیعہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا معاویہ (رضی اللہ عنہ) ایک تابوت میں دوزخ کے نچلے درجے میں ہو گا اور کہے گا اس سے قبل میں نافرمان اور مفسد تھا۔
97 امیر معاویہ کی بیوی کے غیر مردوں سے ناجائز تعلقات تھے۔ معاذاللہ۔ (حیات ایوان)
98 ایک گواہ اور ایک قسم کے ساتھ فیصلہ کی بدعت معاویہ نے پیدا کی۔ (موطا امام محمد،شرح الوقایہ التوضيح)
99 امیر معاویہ نے اسلام میں بری سنت حضرت علیؓ پر لعن طعن ایجاد کی۔ (الامام زید مصنفہ ابو زہرہ
100 معاویہؓ قنوت میں حضرت علیؓ پر بددعا کرتا تھا۔ (تتمہ المختصر فی اخبار البشر)
101 حضرت امیر معاویہ حضرت علیؓ ، امام حسنؓ،  امام حسینؓ  اور ابن عباسؓ  پر لعنت کرتا تھا (البدایہ والنہایہ)
102 اعتراض:حضرت امیر معاویہؓ کا جہنم میں آگ کے تابوت میں ہونا (معاذاللہ)
103 بنوامیہ کے سلاطین، خلیفہ چہارم پر طعن و تشنیع کرتے تھے (نفع المفتی والسائل)