♦️ الجواب اہلسنت ♦️
یہ روایت متعدد کتب میں ذکر ہوئی ہے، کتاب أنساب الاشراف میں بلاذری نے خلف ابن ہشام سے اور اس نے ابو عوانہ سے اور اس نے اعمش سے اور اس نے سالم ابن ابی جعد سے نقل کیا ہے کہ:
رسول خدا (ص) نے فرمایا ہے کہ: معاویہ جہنم میں تالا شدہ تابوت میں بند ہے۔
متعدد روایات میں ذکر ہوا ہے کہ معاویہ جہنم کے سب سے نیچے والے درجے پر ہے اور وہ فقط ایک درجہ فرعون سے اوپر ہے، اسلیے کہ فرعون نے خدا ہونے کا دعوی کیا تھا اور معاویہ نے باقی تمام دعوے کیے تھے لیکن خدا ہونے کا دعوی نہیں کیا تھا۔
اہل سنت کے بزرگ مؤرخ طبری نے بھی لکھا ہے کہ:
معاویہ آگ کے تابوت میں جہنم کے سب سے نیچے والے درجے میں ہے۔
علی ابن جعد کہ جو ثقہ ہے، اس نے لکھا ہے کہ:
مجھے کسی قسم کا کوئی ضرر نہیں ہے کہ میں قائل ہوں کہ خداوند معاویہ کو عذاب کرنے والا ہے۔
امام أحمد بن يحيى، البَلَاذُري (المتوفى 279)نے کہا:
یہ روایت ضعیف ہے۔
سالم بن ابی الجعد صحابی نہیں ہیں اس لئے روایت مرسل ہے۔ نیز سلیمان بن مہران کا عنعنہ بھی ہے اور یہ مدلس ہیں ۔ لہٰذا یہ روایت ضعیف ہے۔